آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی باضابطہ سبکدوشی سے پہلے ہی قائم مقام آئی جی عبدالمجید دستی نے چارج سنبھال کر آج بیٹھک بھی لگالی، دوسری جانب اے ڈی خواجہ نے تصادم سے بچنے کیلئے کل دفتر نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اے ڈی خواجہ کہتے ہیں کہ سندھ حکومت کی مرضی کے بغیر کام نہیں چلایاجاسکتا، اس معاملے کی سماعت کل سندھ ہائیکورٹ میں ہوگی۔
واضح رہے کہ سینئر وکیل بیرسٹر فیصل صدیقی نےآئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ہٹانے پر چیف سیکرٹری اور قائم مقام آئی جی سندھ سردار عبدالمجید کو نوٹس ارسال کر دیئے ہیں جس میں کہاگیاہے کہ اے ڈی خواجہ کو ہٹاکرتوہین عدالت کی گئی ہے۔
نوٹس میں تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے برخلاف اے ڈی خواجہ کو ہٹایا گیا تو ان کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی جائے گی۔