• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گلگت بلتستان معاملہ پر تحریک کشمیر برطانیہ کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس

برمنگھم(پ ر) گلگت بلتستان آئینی اعتبار اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کا حصہ ہے پوری ریاست کے مستقبل کا ابھی فیصلہ ہونا ہے بھارت اور پاکستان کو حق نہیں کہ کشمیر کے کسی بھی حصے کو اپنے ساتھ شامل کریں مسئلہ کشمیر کے اصل فریق کشمیری عوام ہیں کشمیرکے دونوں اطراف سے فوجوں کے انخلا کے بعد کشمیر کو کشمیریوں کے حوالے کیا جائے گا، جب کشمیری تیار ہوں تو اقوام متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری ہوگی بھارت پاکستان اور آزاد کشمیر کی حکومت کو بھی یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ کسی علاقے کا فیصلہ کرسکے، گلگت بلتستان پر مقبوضہ کشمیر کی حریت قیات سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یٰسین ملک، شبیر شاہ کے موقف کی آل پارٹیز کانفرنس میں مکمل حمایت کرتے ہیں اور حکومت پاکستان کو واضح پیغام دیا جاتا ہے کہ وہ موجودہ حالات میں گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی کوشش نہ کریں، پاکستان کا دستور بھی اس کی اجازت نہیں دیتا۔ ان خیالات کا اظہار مختلف کشمیری اور پاکستانی جماعتوں کے رہنمائوں نے تحریک کشمیر برطانیہ کے زیر اہتمام کشمیر ہائوس برمنگھم میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا کانفرنس کی صدارت تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے کی۔ کانفرنس سےکشمیر کنسرن کے سرپرست اعلیٰ پروفیسر نذیر شال، تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب، تحریک انصاف کے مرکزی رہنما چوہدری خادم حسین، جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے جنرل سیکرٹری تحسین گیلانی، مرکزی جماعت اہل سنت کے جنرل سیکرٹری مفتی فضل احمد قادری، پاکستان رابطہ کونسل کے جنرل سیکرٹری حافظ محمد ادریس، پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما چوہدری منظور حسین، چوہدری محمد شاہنواز، برٹش کشمیری فائونڈیشن کے صدر نائب حسین مغل، جمعیت علماء جموں و کشمیر کے مرکزی رہنما مولانا طارق مسعود، جماعت اسلامی مڈلینڈ زون کے کنونیر چوہدری دائود پہلوان، لبریشن لیگ کے رہنما چوہدری محمد اخلاق، اسلم مرزا، زاہد خٹک، ناصر راجہ، آصف مغل، چوہدری بشارت حسین، آصف مغل، ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ کے ظفر قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان ایسے معاملات کونہ چھیڑے جس سے مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹ کر پاکستان پر مرکوز ہوجائے۔ ضرورت ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو سیاسی اور جمہوری حقوق دیئے جائیں مگر اس کی آئینی حیثیت کو نہ چھیڑا جائے اس کا بھارت فائدہ اٹھائے گا اوراس سے تحریک آزادی کو نقصان ہوگا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس ضمن میں حکومت پاکستان کو برطانیہ میں آباد کشمیریوں اور پاکستانیوں کے جذبات اور تشویش سے آگاہ کیا جائے گا اس پر مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔ پاکستان کی تمام جماعتوں کو بھی اس پر توجہ دلائی جائے گی کہ وہ حکومت پر دبائو ڈالیں کہ وہ کشمیر کے کسی بھی حصے کو پاکستان کا صوبہ بنانے سے گریز کریں اور مقبوضہ کشمیر کے حالات پر توجہ دی جائے، اجلاس سے خواجہ محمد رفیق، غضنفر علی، چوہدری محمد اخلاق، یاسر احمد شال ، چوہدری عبدالمجید، شعیب احمد اور دیگر رہنمائوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کانفرنس کا اختتام مفتی فضل احمد قادری کی دعا پر ہوا۔
تازہ ترین