جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ان کی طرف مسلک کی بنیاد پر انگلی نہ اٹھائی جائے، وہ جب بھی بات کریں گے پوری امت کی بات کریں گے۔
جمعیت علمائے اسلام کے سو سال پورے ہونے پر عالمی اجتماع کے دوسرے دن غیر ملکی مندوبین کے علاوہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے وفود نے بھی شرکت کی۔
اجتماع سے خطاب میں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وہ جب بھی بات کرتے ہیں پوری امت کی بات کرتے ہیں،مسلک کی بنیاد پر ان کی طرف انگلی نہ اٹھائی جائے۔
امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ دینی جماعتوں کے اتحاد کا اختیار مولانا فضل الرحمان کو دیتے ہیں ۔
نوشہرہ کے علاقے اضا خیل میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کا صد سالہ اجتماع دوسرے روز بھی جاری رہا، اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ساری دنیا کی جمعیت علماء آج ایک اسٹیج پر موجود ہے، جمعیت العلماء کی بنیاد کسی مسلک اور فرقہ کی بنیاد پر نہیں رکھی گئی۔
اجتماع میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے وفود نے بھی شرکت کی، اس موقع پر چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے شام میں امریکی حملے کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ حکومت اس معاملے پر فوری طور پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلا س بلائے۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ سیاست اور جمہوریت میں جمعیت علمائے اسلام کا حصہ اہم رہا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفر الحق نے صد سالہ تقریبات پر جمعیت علمائے اسلام کو مبارک باد پیش کی۔
اجتماع کے دوسرے دن کے مقامی رہنماؤں کے علاوہ ایران، بنگلا دیش، سعودی عرب، برطانیہ، نیپال اور ہندوستان کے علمائے کرام اور بشپ آف پاکستان نذیر عالم نے بھی خطاب کیا۔