کراچی (ٹی وی رپورٹ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت چارسدہ حملے سے متعلق قوم کو اعتماد میں لے، باچا خان یونیورسٹی میں سیکیورٹی کے موثر انتظامات نہیں تھے، دہشتگردی کسی سیاسی جماعت یا صوبائی حکومت کا مسئلہ نہیں ہے، جماعت اسلامی غیر قانونی و غیر آئینی سرگرمیوں کی حمایت نہیں کرتی ہے۔وہ جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان طلعت حسین کے ساتھ“ میں میزبان طلعت حسین سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں مسلم لیگ ق کے سیکرٹری جنرل مشاہد حسین سید ،وزیراعظم کے مشیرعرفان صدیقی،اے این پی کے رہنما شاہی سید اور تحریک انصاف کی رہنما عندلیب عباس بھی شریک تھیں۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت چارسدہ حملے سے متعلق قوم کو اعتماد میں لے، باچا خان یونیورسٹی میں سیکیورٹی کے موثر انتظامات نہیں تھے، دہشتگردی کسی سیاسی جماعت یا صوبائی حکومت کا مسئلہ نہیں ہے، دہشتگردی تمام اداروں اور مرکزی و صوبائی حکومتوں کا مشترکہ مسئلہ ہے، وفاقی، صوبائی حکومت اور ادارے مل کر دہشتگردی کی تحقیقات کریں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کسی بھی غیرقانونی تنظیم، گوریلا کارروائیوں اور غیر قانونی و غیر آئینی سرگرمیوں کی حمایت نہیں کرتی ہے، جماعت اسلامی ایک سیاسی و جمہوری جما عت ہے، عوام کی رائے اور جمہوری طریقے سے اقتدار حا صل کرنا جماعت اسلامی کا حق ہے، خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے ہر سیاسی و مذہبی رہنما پر حملے ہوئے ہیں، پاکستا ن اور افغانستان کی حکومتیں سرحد کو کنٹرول کریں۔مشا ہد حسین سید نے کہا کہ ایسے عناصر جو افغان حکومت کے کنٹر ول میں نہیں وہ پاکستان کیخلاف دہشتگردی کررہے ہیں، امریکا پاکستان کی فراہم کی گئی معلومات پر افغانستان میں ڈرون حملے کرے،خاکی شریف اور مفتی شریف کا اکٹھے خادم الحرمین شریفین سے ملنا اچھی بات تھی۔عرفان صدیقی نے کہا کہ افغان وزارت خارجہ کے بابوؤں کے بیانات کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔شاہی سید نے کہا کہ طالبان کو شہید کہنے والے لوگ پاکستان کی پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ عندلیب عباس نے کہا کہ پاکستان میں افغان سمز بند کرنے کے اقدامات پہلے کیوں نہیں کیے گئے۔مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان کی طرح افغانستان میں بھی کچھ علاقے ہیں جو ان کی حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہیں، ایسے عناصر جو افغان حکومت کے کنٹرول میں نہیں وہ پاکستان کیخلاف دہشتگردی کررہے ہیں، سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد افغا ن حکومت نے فالو اپ ایکشن کیا تھا، پاکستان اور افغانستان نے فیصلہ کیا ہے کہ الزام تراشی نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے فوجی آپریشن کے تناظر میں افغان صدر اشرف غنی کو فون کیا، ہمیں افغا نستا ن میں چھپے دہشتگردوں کیخلاف امریکا کو معلومات دینی چاہئے، امریکا پاکستان کی فراہم کی گئی معلومات پر افغا نستا ن میں ڈرون حملے کرے۔