بلجیم کے ایک ممبر پارلیمنٹ نے تجویز دی ہے کہ ملک سے دہری شہریت رکھنے کا قانون ختم کیا جائے۔
فلامش کرسچین ڈیمو کریٹ پارٹی کے رکن ہینڈرک بوگارٹ نے یہ تجویز ترک صدر کی بلجیم سے ریفرنڈم میں کامیابی کے بعد دی ہے جس میں ترکی سے تعلق رکھنے والے 75 فیصد افراد نے صدر کے زیادہ اختیارات کے حق میں ووٹ دیا۔
ترکی کے ریفرنڈم کے لیے بلجیم میں موجود ترک کمیونٹی میں اس حوالے سے جوش و خروش کا مشاہدہ کرنے کے بعد مقامی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ دہری شہریت مقامی سیاست کی بجائے ان لوگوں کی اپنے آبائی ملک کی سیاست میں زیادہ سے زیادہ دلچسپی کا سبب بن رہی ہے جو ملکی اتحاد کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ بلجیم کی شہریت کے حامل امریکی، ترک، مراکش اور دیگر دہری شہریت رکھنے والوں کے لیے موجودہ قانون میں تبدیلی کی جا ئے اور انہیں صرف ایک ہی شہریت رکھنے کی اجازت ہو۔
دوسری جانب ممبر پارلیمنٹ کی اس تجویز کی حمایت میں بلجیم کے اسائلم سیکریٹری کا ایک ٹویٹ سامنے آیا ہے جس میں مذکورہ ممبر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’’ ٹھیک ہے، آئیے اس پر عمل کریں‘‘۔
واضح رہے کہ بلجیم میں موجود پاکستانی بھی دہری شہریت کے حامل ہیں، اگر کسی وقت اس تجویز نے قانون کی صورت اختیار کی تو اس سے وہ بھی متاثر ہوں گے۔