لکی مروت( صباح نیوز)جے یو آئی کے مرکزی امیر اور قومی اسمبلی کی کشمیر کمیٹی کے چیئر مین مولانا فضل الرحمان نے خان عبدالولی خان یونیورسٹی میں پیش آنے والے واقعہ کو افسو ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بعض لبرل اور سیکولر طبقات مشعل قتل کیس کی آڑ میں توہین رسالت قانون میں ترمیم لانے کے درپے ہیں اور وہ قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن جے یو آئی ایسے کسی اقدام کی مخالفت کرے گی۔ میڈیا گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مردان واقعہ افسوس ناک ہے خدا اور رسولﷺ کی توہین کا غلط الزام لگا کر اختلافات کو ہوا دینے کی کوشش کی گئی یہ یونیورسٹی انتظامیہ کی نااہلی ہے واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرکے ملزمان کو سزا دی جائے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ توہین رسالت کے قانون پر تاحال عمل نہیں کیا گیا یہی وجہ ہے کہ ایسے خوفناک واقعات رونما ہورہے ہیں اگر قانون کا اطلاق کرکے گستاخی کرنے والوں کو سزائیں دی جائیں تو ایسے واقعات کی روک تھام کی جاسکتی ہے توہین رسالت قانون کو ختم کیا گیا تو اس سے ملک میں انتشار پھیلے گا اب اس صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مغرب نواز پارٹیاں ملک کا اسلامی تشخص ختم کرنا چاہتی ہیں۔