لاہور( این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کسی صورت بھی وزیر اعظم نواز شریف کے استعفے سے دستبردار نہیں ہو گی ،اگر جے آئی ٹی بنانی ہی تھی تو جوڈیشل کمیشن بنانا چاہیے تھا ، وزیر اعظم نواز شریف نہیں بلکہ جے آئی ٹی نواز شریف کے سامنے پیش ہو گی۔ ایک انٹر ویو میںانہوںنے کہا کہ پانچوں فاضل ججز کی ججمنٹ میں یہ لکھا ہوا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے ثبوت کے طور پر جو دستاویزات جمع کرائی گئی ہیں وہ لغو ہیں۔حکمران خاندان کی طرف سے جو مواد پیش کیا گیا ہے اس پر ہی فیصلہ ہو جانا چاہیے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ کیس کی مرکزی کردار مریم نواز شریف کو ان صفحات سے نکال دیا گیا ہے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں انکشاف کیا کہ جب مجھے معلوم ہوا کہ پاناما کیس کے معاملے میں تحریک انصاف والے میرے پاس آرہے ہیں تومیں نے اس حوالے سے اپنی قیادت سے بات کی لیکن وہ نہیں مانے کیونکہ ہمارا موقف ہے کہ سپریم کورٹ سے شریف برادران کے خلاف فیصلہ نہیں آئے گا ۔حیرانی کی بات ہے کہ میں سمجھ رہا تھاکہ تحریک انصاف کی سینئر قیادت جو میرے پاس آرہی ہے وہ مجھے کیس لڑنے کے لئے قائل کرے گی لیکن انہوںنے کہا کہ ’’ نہ یہ آپ کے لئے مناسب ہے کہ آپ ہمار اکیس لڑیں اور نہ ہی یہ ہمارے لئے مناسب ہے کہ ہم آپ کو وکیل کریں ‘‘ ،اس بارے پی ٹی آئی کی قیادت سے ہی پوچھا جا سکتا ہے ، حالانکہ میں کیس لڑنا چاہتا تھا ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی آپس کی غلط فہمیاں اور قدوتیں دور ہونی چاہئیں ۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس کیس میں نقصان وزیر اعظم نواز شریف اور سپریم کورٹ کا ہوا ہے اور زیادہ سپریم کورٹ کا ہوا ہے۔