• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرپشن اورغربت کیخلاف مارچ میں کراچی سےتحریک شروع کرینگے، سراج الحق

کراچی(اسٹاف رپورٹر )جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں کرپشن اور غربت کے خلاف مارچ میں تحریک شروع کاآغاز کراچی سے کریں گے ۔ملک بھر میں بڑے بڑے مارچ کیے جائیں گے ۔کرپشن کے خلاف حقائق جمع کررہے ہیں ۔375ارب ڈالر کی کرپشن کرکے سرمایہ بیرون ملک منتقل کردیا گیا ہے۔2018ملک میں تبدیلی کا سال ثابت ہوگا اور عوام کو امریکا کے یاروں اور ملک لوٹنے والوں سے نجات ملے گی۔جماعت اسلامی اقامت دین کی تحریک ہے۔ ہم اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام قائم کرنے کی جدوجہد کررہے ہیں ۔معاشرے میں تبدیلی اور اصلاح کرنا چاہتے ہیں یہی ہمارا مشن اور وژن ہے۔جماعت اسلامی قومی اداروں کی نج کاری کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔ان خیالات کا اظہارا نہوں نے مسجد الہدی ٰ نارتھ کراچی میں جماعت اسلامی ضلع وسطی کی ایک روزہ تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تربیتی نشست سے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان راشد نسیم ،نائب قیم جماعت اسلامی پاکستان وقاص انجم جعفری امیر جماعت اسلامی کراچی انجینئر حافظ نعیم الرحمن، نائب امیر کراچی ڈاکٹر عبد الواسع شاکراور امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منعم ظفر خان نے بھی خطاب کیا ۔سراج الحق نے مزید کہا کہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوچکی ہے ۔قوم کے کندھوں پر بیرونی قوضوں کا بوجھ ڈالا جارہاہے ۔قومی اداروں میں کرپشن اور بد انتظامی کرکے انہیں تباہ وبرباد کیا گیا ہے اور اب ان کو فروخت کرنے کی باتیں کی جارہی ہے۔ جماعت اسلامی قومی اداروں کی نج کاری کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی ۔نج کاری کے خلاف عوامی جدوجہد کرتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت دنیا کی واحد حکومت ہوگی جو مجرموں کو آزاد کرا نے اور چھڑوانے کی کوشش کررہی ہے ۔سراج الحق نے کہا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے اور جشن منانے والوں کی ذمہ داری ہے کہ کراچی کے عوام کے مسائل حل کریں ۔ہم عوامی مسائل کے حل میں تعاون کریں گے اور عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔سراج الحق نے کہا کہ پاکستان اللہ کی نعمت ہے اور اس نعمت کی حفاظت کرنا اور قدر کرنا ہم سب کی ذمہ دار ی ہے ۔جماعت اسلامی اس ملک میں اسلامی حکومت قائم کرنا چاہتی ہے جس کی برکات سے عوام فیض یاب ہوں اور جو حکومت ملک میں صلوٰۃ اور زکوٰۃ کا نظام قائم کرے۔ سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکنوں کی حیثیت ایک داعی کی حیثیت ہے ۔ہمیں اپنے گھروں کو اپنی دعوت کا بنیادی یونٹ بنانا ہوگا اور ایک داعی کی حیثیت سے اپنے خاندان والوں کو اپنی دعوتی جدوجہد میں شریک کرکے اپنے خاندان کو ہی اپنی قوت اور طاقت بناناہوگا اور پھر اپنے محلے اور علاقے میں اپنی دعوت کی بنیاد پر دوسروں کو جمع کر کے اقامت دین کی جدوجہد کو آگے بڑھا نا ہوگا ۔یہ جدوجہد انبیاء ؑ ، صحابہ کرام اور اولیاء کرام کی جدوجہد ہے ۔ہمارا مشن دین قائم کر نا ہے اور عوام الناس کو تقسیم در تقسیم سے بچانا ہے ۔ہم کسی ملک ، قومیت، رنگ ونسل اور زبان یا علاقے کی طرف دعوت نہیں دیتے نہ کسی ذاتی مفاد ات کی طرف دعوت دیتے ہیں بلکہ ہم اللہ اور اس کے رسول ؐ کی طرف بلاتے ہیں اور اس کار خیر اور مقدس مشن کو اپنا مشن بنانے پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں ۔انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ قرآن سے اپنا تعلق مضبوط بنائیں ۔نماز کا نظام اپنے گھروں میں بھی بنائیں اور اپنے خاندان والوں کو دعوت کا حصہ بنائیں۔فرد اور خاندان کی اصلاح اور تعمیر و ترقی سے ہی معاشرہ تعمیر ہوگا اور تبدیلی ممکن ہوگی۔ راشد نسیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب تک پاکستان میں اسلامی نظام نہیں آتا خوشحالی نہیں آسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست پنے فرائض کو صحیح طور پر ادا نہیں کر پارہی معاشرے میں عدم توازن اور عدم برداشت کا پہلو خطرناک ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے قیام کا مقصد ایک عالمگیر تحریک کا آغاز تھا ہمارے پیش نظر ایک مکمل نظام ، تہذیب اور ثقافت کا غلبہ ہے اور اس کے لئے ہم نے لائحہ عمل طے کیا ہے ہم برسرزمین اور اور آئینی طریقوں کے ذریعے تبدیلی چاہتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ کارکنان نے دعوت، تنظیم اور سیاسی معاملات کو لیکر پیہم جدوجہد کرنی ہے ۔ ہمیں انتخابی خرابیوں کے باوجود انتخابی عمل کا حصہ بن کر ان خرابیوں کو دور کرنا ہے۔
تازہ ترین