خیرپور (جنگ نیوز / نیوز ایجنسی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نواز شریف سندھ کے ساتھ زیادتیوں کے بارے میں سوچیں، نواز شریف نے اگر کچھ نہیں کیا تو آنے والے نتائج کوئی نہیں روک سکے گا، میاں صاحب بتائیں جندال سے کیا بات ہوئی، وزیراعظم کے بچے باہر کمپنیاں بنا کر ٹیکس بچاتے ہیں، ان کے بچے ٹیکس بچائیں تو عوام ٹیکس کیوں دیں؟پیپلز پارٹی کے قائدین کی طرح ہمارا جینا مرنا بھی عوام کے ساتھ ہے۔ اتوار کو خیرپور میں ہاری میلے کی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ بھارت بلوچستان کے خلاف سازشیں کر رہا ہے، میاں صاحب بتائیں جندال سے کیا بات ہوئی، نواز شریف کشمیر میں ظلم کرنے والوں کے ساتھ بیٹھنا ملک دشمنی کے مترادف ہے، وفاقی حکومت صرف زراعت کے حوالے سے اعلانات کرتی ہے آج کسان کو 21؍ کروڑ لوگوں کیلئے گندم پیدا کرنا پڑ رہی ہے ، حکمرانوں کو کسانوں کی فکر نہیں ہے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت صرف زراعت کے حوالے سے اعلانات کرتی ہے ۔ ملکی آبادی بڑھتی جا رہی ہے ۔ حکومت زراعت کے شعبے کو فروغ نہیں دے رہی ۔ وفاقی حکومت سمجھتی ہے کہ زراعت کا شعبہ حکومتی نہیں ہے ۔ اپوزیشن زرعی اصلاحات کے لئے کوشش کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا کسان پیکیج مذاق ہے ۔ آج کسانوں کو کوئی نہیں پوچھتا ، ٹیکس کو بچانے کے لئے آف شور کمپنیاں بنائی جاتی ہیں ۔ میں نہیں کہتا کہ ان کی بنائی گئی آف شور کمپنیاں غیر قانونی ہیں ۔ وزیر اعظم کے بچے ٹیکس بچانے کے لئے باہر کمپنیاں بناتے ہیں ۔ لیکن عام آدمی پر ہر قسم کا ٹیکس لگا دیا جاتا ہے ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے قائدین کی طرح ہمارا جینا مرنا بھی عوام کے ساتھ ہے۔ کسانوں کو انپے حقوق کے لئے سوچنا اور آگے بڑھنا ہو گا ۔ نواز شریف سندھ کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے بارے میں سوچیں ۔ نواز شریف اگر کچھ نہیں کیا تو آنے والے نتائج کوئی نہیں روک سکے گا۔ وزیر اعظم قوم کو بتائیں کہ جندالکے ساتھ کیا بات ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف آپ پیٹ بھرا ہے جب کسان کا پیٹ بھرے گا تو ملک خوشحال ہو گا ۔ بھارت بلوچستان کے خلاف سازشیں کر رہا ہے ۔ میاں صاحب بتائیں جندال سے کیا بات ہوئی ۔ میاں صحاب کشمیر میں ظلم کرنے والوں کے ساتھ بیٹھنا ملک دشمنی کے مترادف ہے ۔