لاہور(نمائندہ خصو صی)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ حکومت اور پار لیمنٹ کو کوئی خطرہ نہیں دونوں 2018تک آئینی مدت پوری کر یں گی ، عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے،تحر یک انصاف اور عمران خان کے پاس مایوسی کے سواکچھ نہیں قوم انکو مستر دکر ر ہی ہے،افغانستان میں امن قائم ہونے تک پاکستان میں امن قائم نہیں ہو سکتا،۔گزشتہ روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں سردار ایاز صادق نے کہا کہ دورہ افغانستان میں افغان قیادت سے اچھی گفتگو ہوئی، افغان قیادت نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ملک کا 50 فیصد علاقہ ان کے کنٹرول نہیں ہے، یعنی آدھے افغانستان پر یا تو طالبان یا پھر داعش اور دیگر تنظیموں کا کنٹرول ہے، افغان حکام کی خواہش ہے کہ ان کے ملک میں امن آئے اور اس کے لئے افغان حکومت کی جانب سے کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بارڈر سیکیورٹی اور مانیٹرنگ سے متعلق بھی بات ہوئی لیکن تاحال اس کا کوئی مثبت جواب نہیں ملا، افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے پاکستان آنے کی دعوت قبول کی تھی اور جب افغانستان کا وفد آئے گا تو ان سے معاملے پر بات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پاک افغان سرحد پرایک ہزار چیک پوسٹیں بنا رہا ہے جس کا مقصد سرحد کو محفوظ بنانا اور دہشت گردوں کی آمدورفت کو روکنا ہے، سرحد محفوظ ہونے سے کسی کو لگہ نہیں رہے گا۔ ایران کے حوالے سے سپیکر نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات بہترین ہیں اور ایرانی صدر نے بھارت میں کہا ہے آپ کے کہنے پر پاکستان سے تعلقات خراب نہیں کریں گے، لیکن کوشش ہونی چاہیے ایسی بیان بازی نہ کی جائے جس سے تعلقات خراب ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ پاکستان میں وزیر خارجہ نہیں ہے اور جب پڑھے لکھے لوگ ایسی باتیں کرتے ہیں تو بہت حیرانی ہوتی ہے، وزیراعظم کے پاس آئینی اختیار ہے کہ وہ 5 مشیر رکھ سکتے ہیں جن کا اسٹیٹس وفاقی وزرا کے برابر ہوتا ہے، سرتاج عزیز وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور ہونے کے ساتھ ایک مکمل وزیر خارجہ بھی ہیں اور وہ خارجہ امور پر قومی اسمبلی میں سینیٹ میں جواب بھی دیتے ہیں۔