اسلام آباد(آئی این پی )چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق اور اپوزیشن لیڈر چوہدری اعتزاز احسن سے رہنمائی مانگ لی کہ انہیں یہ بات سمجھ نہیں آرہی ہے کہ حکومت اور عسکری قوت کیسے ہم پلہ ہوسکتی ہیں، آئین، قوانین اور ضابطہ کار کے تحت مسلح افواج کا مکمل اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے اور فوج وزارت دفاع کے تحت اپنے فرائض انجام دیتی ہے ۔ اس امر کا اظہار انہوں نے جمعرات کی شام ایوان بالامیں نیوز لیکس کے معاملے پر بحث کے موقع پر کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ حکومت اور عسکری قوت کو ہم پلہ رکھا جا رہا ہے مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے ایسا کیوں ہے، قائد ایوان اور اپوزیشن لیڈر میری رہنمائی کریں کیونکہ آئین اور قانون کے تحت مسلح افواج کا مکمل اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے اور متعلقہ آئینی شق میں وفاقی حکومت کی تشریح کردی گئی ہے۔ انہوں نے ایوان میں رولز آف بزنس پڑھتے ہوئے کہا کہ فوج وزارت دفاع کے ماتحت ہے اوراس حوالے سے 1973کے رولز آف بزنس واضح ہیں اس حوالے سے میری رہنمائی کی جائے۔ چیئرمین سینیٹ کی جانب سے اس رہنمائی کےلئے رجوع کرنے پر اپوزیشن لیڈر چوہدری اعتزاز احسن نے ابتدائی طور پر بیان دیا کہ جب آرمی چیف آگے آگے اور وزیردفاع پیچھے پیچھے چلتا ہے تو رولز کے حوالے نہیں چلتے۔