کراچی (سید محمد عسکری/ اسٹاف رپورٹر) زائد بھرتیاں کرنے کے الزام میں 20 گریڈ کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر ٹھٹھہ شبیر احمد جوکھیو کو ملازمت سے سبکدوش کر دیاگیا ہے جس کا چیف سیکرٹری سندھ رضوان میمن نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے تاہم کراچی کے محکمہ تعلیم میں 14 ہزار سے زائد غیرقانونی بھرتیاں کرنے والے کسی ایک بھی افسر کے خلاف کوئی تحقیقات نہیں کی گئی ہے ان میں سے بیشتر افسران نے5 لاکھ روپے فی کس لے کر انہیں لینگویج ٹیچر، ڈرائنگ ٹیچر اور اورینٹل ٹیچر کے طور پر بھرتی کیا گیا تھا۔ دلچسپ امر یہ ہےکہ سابق اسپیشل سیکرٹری تعلیم شفیق مہیسر نے ایک رسمی سی تحقیقات کی تھی جس میں اہل افراد کے بجائے جن ایک درجن لوگوں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی تھی اس میں سے نصف افراد تو اپنے عہدوں پر بحال بھی ہو گئے ہیں ادھر شبیر احمد جوکھیو نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مجھ پر زائد بھرتیاں کرنے کا الزام درست نہیں میں اپنی ملازمت سے برطرفی کے فیصلے کے خلاف اپیل کرونگا انہوں نےکہاکہ ان کا ماضی صاف ہے۔