ملتان (سٹاف رپورٹر) کنویں کی صفائی کے دوران زہریلی گیس سے اہلکار ہلاک ہو گیا ،28 سالہ عامر کی لاش گھر پہنچی تو کہرام مچ گیا،حکام کی غفلت پر واسا ملازمین نے شدید ردعمل کا مظاہرہ کیا ،تفصیل کے مطابق واسا کے چونگی 9ڈسپوزل اسٹیشن پر جمعہ اور ہفتہ کے درمیانی شب کام کے دوران 28سالہ سیورمین زہریلی گیس کے باعث جاں بحق ہو گیا جس کی وجہ واسا حکام کی غفلت بتائی جارہی ہے ڈسپوزل اسٹیشن پر کام کے دوران کم از کم 6اہلکار کام کرتے ہیں لیکن افسروں کی ہدایت پر 2اہلکار کام پر لگا دیئے گئے ہیں سب انجینئر طارق اور عباس گھر بیٹھ کر کام کرتے رہے ڈپٹی ڈائریکٹر شہزادمنیر کے گھر پر 7افراد کام کرنے کی وجہ سے رات کے وقت ڈیوٹی پر 6کے بجائے صرف 2اہلکار کام پر لگائے گئے واسا کی طرف سے کام کے دوران حفاظتی انتظامات بھی نہیں کئے گئے تھے ڈسپوزل اسٹیشن کے کنویں میں صرف ایک سیورمین کو اتار دیا گیا ہے اور اکیلا سیورمین نیچے اترتے ہی زہریلی گیس کی وجہ سے جاں بحق ہو گیا اور جاں بحق ہونے کے ایک گھنٹہ سے زائد وقت اس کی لاش کنویں میں موجود رہی ۔ قواعد کے مطابق ڈسپوزل اسٹیشن پر کام کے دوران سب انجینئر اور ڈپٹی ڈائریکٹرز کی موجودگی لازمی ہوتی ہے ڈسپوزل اسٹیشن پر سیورمین عامر کے جاں بحق ہونے کی اطلاع دینے کیلئے رات گئے ڈپٹی ڈائریکٹر شہزاد منیر سے رابطہ کیا جاتا رہا۔ ذرائع کے مطابق اسٹنٹ ڈائریکٹرز کا اضافہ چارج لینے والے سب انجینئر طارق بھی ڈیوٹی سے غائب تھے واسا ملازمین نے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور بتایا کہ سب انجینئر عباس ہفتے میں صرف 2روز حاضری لگانے کیلئے دفتر آتے ہیں، 28سالہ عامر کی نعش جب گھر پہنچی تو کہرام مچ گیا ۔