ملتان( لیڈی رپورٹر،نمائندگان)رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی گرفتاری کیخلاف ڈیرہ غازیخان،رحیم یار خان سمیت کئی شہروں میں مظاہرے کئے گئے، ملتان میں سرائیکستان ڈیمو کریٹک پارٹی شعبہ خواتین کے زیر اہتمام جمشید دستی کی رہائی کے لیے پریس کلب کے باہربھوک ہڑتال کیمپ لگایا گیا۔مرکزی صدرعابدہ حسین بخاری نے کہا کہ جمشید دستی پرتشدد قابل مذمت ہے ، جمشید دستی عوام دوست مزدوررہنما ہیں جنہوں نے سرائیکی خطہ کی آواز بلند کی جس کی انہیں سزا دی گئی۔انہوں نے کہا کہ تخت لاہور جتنا مرضی ظلم کرلے سرائیکی خطہ کی عوام گھبرانے والے نہیں ہیں اگر جمشید دستی پر جھوٹے مقدمات خارج نہ کئے گئے تو پنجاب اسمبلی اور پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہو جائیں گے۔ڈیرہ غازیخان میں پاکستان سرائیکی قومی اتحاد کے سربراہ ریٹائرڈکرنل نواب عبدالجبار عباسی کی قیادت میں پل ڈاٹ سے ریلی نکالی گئی ۔ریلی کالج چوک اورہسپتال چوک سے ہوتی ہوئی ٹریفک چوک پر اختتام پذیر ہوئی، ریلی میں شریک کارکنوں نے شہر کی مختلف سڑکوں پر پیدل مارچ کیا اور ٹریفک چوک پر پہنچ کر رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی گرفتاری کیخلاف شدید نعرےبازی کی اور جمشید دستی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔ نواب عبدالجبار عباسی نے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر اپنے سیاسی مخالفین کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنارہی ہے ، اس موقع پر مرکزی جنرل سیکرٹری حاجی نذیر احمد ،مرکزی وائس چیئرمین پرویزمغل ،ضلعی صدر سید عامر مشہدی ،سید طاہر مشہدی ،مقصود لغاری ،ملک ہاشم بھٹہ ،بلال گھوٹیا،قاری عبدالحمید کھر،امجد شاہ،سردار عاشق صدقانی ،جمیل علیانی ،مشتاق کچھیلا،عنصر شاہ ،شیخ محمد اسماعیل نے خطاب کیا ،سرائیکستان قومی مومنٹ کے ڈویژنل عہدیداروں نے جمشید دستی کے حق میں احتجاج کیا،مشتاق فرید کچھیلا،مقصود حمد لغاری ، خان محمد خان کھوسہ نے کہا کہ طاقت کے ذریعے سرائیکی وسیب کی عوام کو دبایا نہیں جا سکتا،اس موقع پر خالد محمود بھٹی، محمد جمیل علیانی، ریاض حسین گبول، نعیم خان کھوسہ ، محمد ہاشم رضا ماچھی، عبدالرحیم کھوسہ، فدا حسین کچھیلا، سرائیکی شاعر ملک حسین انجم، سمیت لوگوں کی بڑی تعداد احتجاج میں شریک تھی ۔رحیم یارخان میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام جمشید دستی کی گرفتاری اور ان پر بدترین تشدد کے خلاف سابق چیئرمین ایگزیکٹیوکمیٹی پنجاب بار کونسل وممبر پنجاب بار کونسل رئیس ممتازمصطفیٰ اور صدر بار خادم حسین خاصخیلی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،شرکاء نے مطالبہ کیا کہ دستی کو رہا کر کے ان کے خلاف بے بنیاد جھوٹے مقدمات ختم کئے جائیں۔ بعد ازاں ہنگامی میٹنگ میں ممبر پنجاب بار کونسل رئیس ممتاز مصطفی ایڈوکیٹ ،صدر بار خادم حسین خاصخیلی ،نائب صدر راجہ عبدالصمد خالد،ملک دوست محمد اعوان ،سابق صدر سلیم اللہ خان جتوئی ،سابق جنرل سیکرٹری رئیس نیاز چاچڑ ،عامر ندیم ،فرحان عامر،رخسانہ پیا ودیگر وکلاء نے کہا کہ ایم این اے جمشید دستی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ،اس موقع پر وکلاء نے متفقہ طور پر قرار داد پیش کی کہ ہم بروز سوموارجمشید دستی کی انسداددہشت گردی کی کورٹ میں ضمانت کے موقع پر ان کے حق میں پیش ہوں گے،آخر میں وکلاء نے سانحہ احمد پور شرقیہ ،پارا چنار ،کوئٹہ ،کراچی میں جاں بحق ہونے والوں کی مغفرت کیلئے خصوصی دعا کی گئی ۔علی پور میں وکلا نے ہڑتال کی اور عدالتی امور کا بائیکاٹ کیا،، صدر بار راؤ انصر عباس،جنرل سیکریٹری محمد رفیق خان لشاری ودیگر نےجمشید دستی پر مقدمات فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔کوٹ سلطان سے نامہ نگار کے مطابق جمشید خان دستی کی سنٹرل جیل سرگودھا منتقلی پر عوامی راج پارٹی پہاڑ پور کا کارکن غلام سرور جکھڑ اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کے لئے نماز جمعہ کے بعد پیدل سرگودھا روانہ ہو گیا ، غلام سرور جکھڑ نے کہا کہ قائد جمشید خان دستی سے ملاقات کے بعد انصاف کے حصول کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائے گا ۔لودھراں میں عوامی راج پارٹی کے کارکنوں نے جمشید دستی کی گرفتاری کے خلاف پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا احتجاجی مظاہرہ کی قیادت رانا اظہر اتیرا اور نے کی، شرکاء سےخطاب کرتے ہوئے محمود اسلم کھوکھر،رانا اظہر اتیرا ، مہر شعبان ورک ، طفیل ٹھاکر نے کہا کہ جمشید دستی کو فوری رہا کیا جائے ۔مظفرگڑھ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی مکمل ہڑتال کی گئی ،وکلاء عدالتوں میں پیش نہ ہوئے ۔وکلاء نے حکومت کی جانب سے ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی کیساتھ روارکھنے جانے والے سلوک کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔وکلاء کے پیش نہ ہونے کے باعث عدالتی امور بھی معطل رہے ۔لیہ میں ہیومن رائٹس ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،صدر ہیومین رائٹس ڈویلپمنٹ عنایت اللہ کاشف نے کہا کہ جمشید دستی کا قصور صرف یہ کہ وہ ایک عام طبقہ سے تعلق رکھتا ہے ، اس موقع پرانجم صحرائی ، صابر عطا تھیہم ،جمیل احمد ڈونہ ،قمر شیرازی ،فرید اللہ چوہدری ، سید نیر عباس شاہ ،ملک ذوالفقار اولکھ ، صدیق طاہر،محمد نصراللہ،سلیمان خان،منظور بھٹہ اور عتیق خان میرانی نے بھی خطاب کیا ۔