سیالکوٹ (نمائندہ جنگ) 3 سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود سیالکوٹ کے30مختلف مقامات پر ریلوے پھاٹک نہیں لگائےگئے۔ سیالکوٹ جنکشن سے نارووال اور وزیر آبا د جنکشن تک 30 مختلف تجویز کردہ مقامات پر ریلوے پھاٹک تاحال تعمیر نہیں کئے جاسکے جس کی وجہ سے اگوکی، ساہووالہ، سمبڑیال، بیگووالہ، وزیر آباد، چونڈہ ، پسرور،الہڑ،باجڑہ گڑھی ، سیدپور، کاکے والی ، لنگڑیالی،کنکرہ، معراجکے و دیگر علاقوں کے لاکھوں شہریوں کی زندگیاں غیرمحفوظ ہیں۔ رابط پر انسپکٹر آف ورکس سیالکوٹ حضر گھمن نے بتایا کہ انہوں نے ڈسٹرکٹ گورنمنٹ سیالکوٹ اور محکمہ ریونیو سیالکوٹ کے ساتھ مل کر 2014میں ریلوے پھاٹک لگانے کی جگہوں کی نشان دہی کرنے کے ساتھ ان پر آنے والی لاگت کا تخمینہ لگایا جو کہ ڈیڑ ھ کروڑ روپے فی پھاٹک بنتا ہے جس کے بارے میں رپورٹ محکمہ حکام کو بھیج دی تھی جس کی منظوری اور فنڈ زتا حال نہیں ملے جس سے کام شروع نہیں ہوسکا۔ قابل ذکر امر یہ ہے کہ ناروال کی طرف 16 اور وزیر آباد کی طرف14 مقامات ایسے ہیں جہاں کھلے پھاٹک پر ایک آدمی بھی تعینا ت نہیں جو کسی بھی ناگہانی صورتحال کا موجب بن سکتا ہے۔