اسلام آباد(نمائندہ جنگ) پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر و سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین اور سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چوہدری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ تمام مسلم لیگی اپنی اصل جماعت پاکستان مسلم لیگ میں واپس آ جائیں، ’’جمہوریت‘‘ نوازشریف کی رجسٹرڈ پارٹی نہیں ہے اور نہ ہی نوازشریف کی کرپشن اور عوام کو دھوکہ دینے کا نام جمہوریت ہے، جمہوریت کے ضامن پاکستان کے عوام اور آئینی ادارے ہیں، ہم قومی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، نوازشریف کے استعفیٰ پر اپوزیشن متفق ہے، تمام مسلم لیگیوں کو اکٹھا کرنے کیلئے شجاعت حسین ہر صوبے میں جائیں گے۔
وہ اپنی رہائش گاہ پر اعلیٰ سطح اجلاس کے بعد پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ شجاعت حسین نے کہا کہ سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کا مثبت فیصلہ متوقع ہے، اجلاس نے انہیں پارٹی کی جانب سے موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کرنے کا مکمل اختیار دیا ہے، مسلم لیگی ہونے کے ناطے ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنا مثبت کردار ادا کریں، اس سلسلے میں چاروں صوبوں کے دورے کر کے مسلم لیگیوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی کوشش کروں گا۔ پرویزالٰہی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر پہلے ن لیگی حکمران مٹھائیاں تقسیم کر رہے تھے تو کسی نے کہا کہ فیصلہ انگریزی میں ہے پہلے اس کو پڑھ لیں، جب فیصلے کی ان کو سمجھ آئی تب سے ان کے چند وزیروں، مشیروں نے نہ صرف جے آئی ٹی بلکہ قومی اداروں کے خلاف آواز بلند کرنا شروع کر دی، ن لیگ میں اچھے لوگ بھی ہیں ہم ان کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ واپس اپنے گھر آ جائیں، مل کر ملک کی خدمت کریں ۔
انہوں نے بتایا کہ اظہاریکجہتی اور مسلم لیگ کی نمائندگی کیلئے شجات حسین پیر کو سپریم کورٹ جائیں گے۔ قبل ازیں اجلاس میں ایک متفقہ قرارداد کے ذریعہ مطالبہ کیا گیا کہ نوازشریف قوم کی آواز پر دھیان دیں اور جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد فوری طور وزارتِ عظمیٰ کے عہدہ سے مستعفی ہو جائیں۔ قرارداد میں جے آئی ٹی کی جامع تحقیق اور مفصل رپورٹ پیش کرنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا گیا کہ رپورٹ میں ثبوتوں اور دیگر دستاویزات کے سامنے آنے کے بعد اس میں کوئی شبہ نہیں رہا کہ میاں نوازشریف اور ان کا خاندان منی لانڈرنگ، جعلسازی، اختیارات کے ناجائز استعمال، پاکستانی خزانے کی لوٹ کھسوٹ جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہیں اور وہ اقتدار میں رہنے کا جواز کھو بیٹھے ہیں۔