راولپنڈی (وسیم اختر/سٹاف رپورٹر) راولپنڈی پولیس کے نارکوٹکس انوسٹی گیشن یونٹس نے کام شروع کردیا۔ گزشتہ ماہ آئی جی پولیس پنجاب نے صوبہ بھر میں منشیات برآمدگی کے مقدمات کی تفتیش کیلئے انوسٹی گیشن یونٹس بنانے کے احکامات جاری کئے تھے جن کے بارے ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ یہ یونٹس مقامی ایس ایچ اوز کی بجائے علاقہ کے ایس ڈی پی اوز کے ماتحت کام کرینگے اور ان میں کام کرنیوالے تفتیشی صرف منشیات کے مقدمات کی تفتیش پر مامور ہونگے اور ایک یونٹ سال میں 72سے زیادہ کیسوں کی تفتیش نہیں کر سکے گا۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عثمان خٹک کے احکامات کی روشنی میں راولپنڈی کے 11سب ڈویژنل سرکلز میں ابتدائی طور پر 21سب انسپکٹروں نصرت حسین، منظر عباس، محمد نذیر، عارف محمود، نعیم یثرب، ارشد علی، جمشید محمود، محمد طارق، آفتاب احمد، شمیر حسین، شہباز احمد، پرویز اختر، غلام عباس، محمد اسلم، اظہر محمود، جمیل حسین، سکندر نواز، راشد محمود، شفیق الحسنین، محمد سرفراز اور آصف اقبال کو تعینات کیا گیا ہے اور ہر یونٹ کو ایک ہیڈکانسٹیبل، ایک کانسٹیبل اور ایک موٹر سائیکل فراہم کی گئی ہے۔ ضلع راولپنڈی میں انسپکٹرخدادادللہ کو این آئی یو کا فوکل پرسن جبکہ انسپکٹر راجہ عبدالرشید کو راولپنڈی ریجن کا فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔ انسپکٹر خدادادللہ نے بتایا کہ راولپنڈی ضلع میں منشیات کے مقدمات کی تفتیش نارکوٹکس انوسٹی گیشن یونٹس نے شروع کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان یونٹس میں کام کرنے والے سب انسپکٹروں کو پولیس ٹریننگ کالج سہالہ اور پولیس ٹریننگ کالج لاہور میں جلد ٹریننگ کرائی جائیگی جہاں انہیں اے این ایف کے انسٹرکٹرز اور پراسکیوٹرز کے ذریعے تربیت بھی کرائی جائیگی۔