اسلام آباد(نمائندہ جنگ / نیوز ایجنسیز )قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہےکہ سیاست دان کا اولین فرض جمہوریت اور پارلیمنٹ کو بچاناہوتا ہے اس لیے وزیر اعظم نوازشریف سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلےاپنا متبادل لائیں ،ادا ر و ں کو کمزور کرنے کے لیے اداروں پر الزامات لگائے جا رہے ہیں لیکن اداروں کا کمزور ہوناریاست کے لیے خطرناک ہے۔
قومی اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وزیراعظم نازک صورتحال سے دوچار ہیں اور اس سے پہلے کہ حالات مزید خراب ہوں نواز شریف کو اپنا متبادل لے آنا چاہیے، اقامہ دہری شہریت کے لیے نہیں بلکہ ملازمت کے لیے ہوتا ہے اس لیے یہ کوئی جرم نہیں لیکن اس کو چھپانا اور اس سے حاصل آمدنی کو ظاہر نہ کرنا جرم ہے،ایک مرتبہ اپوزیشن نے جمہوریت و پارلیمنٹ کو بچایا ہے اب اس کو بچانے کی ذمہ داری نواز شریف پر ہے،اپوزیشن اتحاد میں شامل ہر جماعت اپنی پالیسی میں آزاد ہے،اگر کوئی جماعت نواز شریف کی حمایت کرتی ہے تو اس کا سیاسی نقصان بھی انہیں ہوگا۔عمران خان جو الزامات نواز شریف پر لگا رہے تھے اب وہی الزامات مسلم لیگ ن عمران خان پر لگا رہی ہے اسی لیے میں نے کہا تھا کہ نواز شریف کے ساتھ ساتھ عمران خان بھی سپریم کورٹ کی گرفت میں آئیں گے۔
اپویشن لیڈر نے پمز ہسپتال میں صحافیوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے ہوئے مطالبہ کیا کہ رپورٹ آنے پر وزیر داخلہ ملزمان کے خلاف کاررو ا ئی کریں۔دریں اثنا چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی سید خورشید شاہ نے سابقہ ادوار میں شروع کئے جانے والے اہم نوعیت کے عوامی منصوبوں کیلئے فنڈز کی عدم فراہمی کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت منصوبہ بندی اور خزانہ کے افسران کو پی اے سی اجلا س میں طلب کر لیا ہے ۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ سے ان کے چیمبر میں آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس گروپ کے زیر تربیت افسران کے۳۵ رکنی وفد نے بھی ملاقات کی اور ان سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور اکاؤنٹس کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اداروں کی بہتری اور مضبوطی سے ملک مضبوط ہوتا ہے اس لئے ہمیں اداروں کی مضبوطی کیلئے کام کرنا چاہیے۔