کوئٹہ (نمائندہ جنگ)سیکورٹی فورسز اور پولیس کا دہشت گردوں اور سہولت کاروں کےخلاف کلی دیبہ، اسپنی روڈ ،وحدت کالونی اور ملحقہ علاقوں میں جاری آپریشن ردالفساد ختم 10غیر ملکیوں سمیت 21مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے بھاری تعداد میں اسلحہ اور دیگر سامان قبضے میں لے لیا گیا۔21گھنٹے جاری رہنے والے آپریشن کے دوران علاقوں کے 32داخلی و خارجی راستوں کو مکمل سیل کر کے کسی کو بھی آنے اور باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی رہائشوں کو سیکورٹی فورسز کی جانب سے راشن اور میڈیکل سہولیات بھی فراہم کی گئی آئی جی ایف سی کا آپریشن والے علاقوں کا دورہ عوام نے بھر پور تعاون کیا۔ پاک فوج کے ادارہ تعلقات عامہ اور سیکورٹی ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے کلی دیبہ،جائنٹ روڈ، ریلوے کالونی، بروری روڈ، وحدت کالونی، اسپنی روڈ اور ملحقہ علاقوں میں پولیس افسران و اہلکاروں، ایف سی اہلکاروں ، وکلاءو سیاسی رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کے مسلسل ہونے والے واقعات کے بعد ایف سی اور پولیس نے ان علاقوں میںکالعدم تنظیم کے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب آپریشن شروع کیا جو 21گھنٹے تک جاری رہنے کے بعد ختم ہوگیا۔ آپریشن میں پولیس، ایلیٹ فورس، اینٹی ٹیررسٹ فورس، بلوچستان کانسٹیبلری ، فرنٹیئر کور بلوچستان کے غزہ بند سکائوٹس، چلتن رائفلز کے جوانوں کے علاوہ حساس اداروں کے اہلکاروں نے بھی حصہ لیا۔
سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے علاقےکا محاصرہ کر کے 32 داخلی و خارجی راستوں کو سیل کرکے گھر گھر تلاشی کا کام شروع کیا گیا۔کسی کوبھی باہر نکلنے یا اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔آپریشن کے باعث ملازمین دفاتر اور نہ ہی بچے اسکول جاسکے۔ صرف مریضوں یا ایمرجنسی کی صورت میں باہر نکلنے یا اندر آنے کی اجازت تھی۔ علاقے میں موجود گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی بھی تلاشی لی گئی۔آپریشن کے دوران 6 میڈیکل کیمپ لگا کر علاقہ مکینوں کو مفت علاج اور ادویات کی سہولیات فراہم کی گئیں جبکہ ہر گھر کے افراد کو ایک ایک پیکٹ تحفہ بھی دیا گیا۔
سیکورٹی حکام کے مطابق آپریشن کے دوران 6ہزار200سے زائد گھروں کی تلاشی کے دوران192سے زائد مختلف اقسام کے ہتھیار برآمد کئے گئے ۔ اس دوران10 افغان باشندوں اورشناختی کارڈ پاس نہ رکھنے والے11 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ علاقے میں رہائش پذیر ہزاروں افراد اور دکانداروں کے کوائف کا اندراج بھی کیا گیا۔ نئی چیک پوسٹیںبھی قائم کردی گئیں ۔جبکہ داخلی و خارجی راستوں پر خفیہ کیمرے بھی لگادیئے گئے۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق علاقے کو 4 سیکٹر میں تقسیم کیا گیا ۔پہلے سیکٹر میں2767گھروں کی تلاشی لی گئی جس کے دوران70مختلف اقسام کے ہتھیار برآمد کئے گئے اور شناختی کارڈ نہ رکھنے والے 6 افراد کو گرفتار کیاگیا۔ دوسرے سیکٹر میں1593گھروں کی تلاشی کے دوران37ہتھیار برآمد ہوئے ۔
بغیر شناختی کارڈ کے تین افراد کو گرفتار کیاگیا۔تیسرے سیکٹر میں1429گھروں کی تلاشی کے دوران18ہتھیار برآمد کئے گئے ۔چوتھے سیکٹر میں421گھروں کی تلاشی لی گئی جس کے دوران 26ہتھیار اور ایک خنجر برآمد کیاگیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب کوئٹہ کے علاقوں کلی دیبہ ،اسپنی روڈ،جوائنٹ روڈ ،بروری روڈ سے ملحقہ علاقوں میں ایف سی اور پولیس نے شرپسند عناصر اور انکے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن سینیٹائزیشن کا آغاز کیا جو ہفتے کی رات مکمل ہوا ،آپریشن کے دوران علاقے میں تمام ترنقل و حرکت کو محدود رکھتے ہوئے 32داخلی و خارجی راستوں کو مکمل طور پر سیل کیا گیا تھا آپریشن میں ایف سی او ر پولیس اہلکاروں پر مشتمل کل208ٹیموں نے حصہ لیا جن میں 3000ہزار سے زائد اہلکار شامل تھے ان ٹیموں میں 208لیڈی سرچرز کو بھی شامل کیا گیا تھا ،آپریشن کے دوران9مربع کلو میڑ میں واقع6ہزار سے زائد گھروں میں تلا شی لی گئی جن میں سے 11مشتبہ افراد کو گرفتار جبکہ آپریش کے دوران راکٹ کے گولوں سمیت 192مختلف اقسام کے ہتھیار، گولیاں و دیگر سامان برآمد ہوا ،آپریشن کے دوران علاقہ مکینوں کی سہولت کو مد نظر رکھتے ہوئے چھ میڈیکل کیمپ بھی لگائے گئے تھے جن میں کم و بیش 2420مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی گئیں ،اس کے علاوہ علاقے کے غریب افراد میں 2500راشن بیگ، بچوں کے لئے چپس،اور اسٹیشنری کا ساما ن بھی فراہم کیا گیا ۔
آپریشن مکمل ہونے کے بعد دوسرے مر حلے میں علاقے میں مشکوک نقل و حرکت اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنا نے کے لئے ایف سی کی 9مستقل چیک پوسٹیں قائم کی جائیں گی اور مختلف مقامات پر 36سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے جارہے ہیں ۔اس کے علاوہ مذکورہ علاقوں میں واقع سرکاری سکولوں کی حالت زار کو بہتر بنا نے کے ساتھ ساتھ صفائی کے لئے بھی خصوصی اقدامات کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔