• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کون سی تحقیقات؟ عائشہ گلالئی کے الزامات پر شیریں مزاری کا ردعمل

Which Investigations Shireen Mazari Reacts Over Ayesha Gulalis Allegations

تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے پی ٹی آئی سے علیحدہ ہونے والی عائشہ گلالئی کے الزامات پر اپنے رد عمل کے اظہار میں کہا ہے کہ کس بات کی تحقیقات، کون سی تحقیقات؟ ہم اپنی قیادت کو جانتے ہیں، کسی تحقیقات کی ضرورت نہیں ۔

پی ٹی آئی کی مختلف خواتین کارکنوں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ جتنی عزت خان صاحب خواتین کی کرتے ہیں کوئی نہیں کرتا، سب سے تمیز سے خواتین کے ساتھ بات کرتے ہیں، عمران خان نے کوئی غلط جملہ نہیں بولا۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جانا چاہتا ہے تو جائے، پارٹی چھوڑنا اور جوائن کرنا ان کا حق ہے لیکن چھوڑتے وقت گالی دینا افسوس ناک ہے، عائشہ گلالئی اگر عزت تلاش کر رہی ہیں تو اس پارٹی میں ان کو کیا عزت ملے گئے جو پارلیمان میں خواتین کو گالیاں دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی بہت سے باتیں پتہ ہیں، پارٹی چھوڑ کر جانے والی خواتین کی طرف گند اچھالنا نہیں چاہتے ۔

شیریں مزاری نے کہا کہ عائشہ گلالئی نے پشاور کے حلقے این اے ون کا ٹکٹ مانگا جسے نہ دیے جانے پر انہوں نے پارٹی سربراہ عمران خان پر ذاتی حملے شروع کردیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جتنی عزت مجھے تحریک انصاف میں ملی ہے کسی جماعت میں نہیں ملی، پارٹی چھوڑنا، جوائن کرنا آپ کا حق ہے لیکن چھوڑتے وقت گالی دینا افسوسناک ہے۔

شیریں مزاری نے کہا کہ عمران خان کی ترجمان وہ خود ہیں اور وہ خواتین کی عزت کا خاص خیال رکھتے ہیں،پارلیمانی پارٹی اور کور کمیٹی میں ہم سب خواتین موجود ہیں، عائشہ گلالئی کواندازہ نہیں کہ انہیں پارٹی میں کتنی عزت ملی تھی،عمران خان نے محنت اور میرٹ پر مجھے پارٹی میں عہدہ دیا۔

تحریک انصاف کی خواتین کی پریس کانفرنس میں بد نظمی کا مظاہرہ اس وقت نظر آیا جب ایک صحافی کو جواب دینا خاتون کارکن کو مہنگا پڑگیا۔

شیریں مزاری نے بھری محفل میں صحافی کو جھاڑ دیا،سب کے سامنے پاگل کہہ دیا، اسی پر بس نہ کیا، پریس کانفرنس برباد کرنے کا ملبہ اپنی خواتین کارکنوں پر ڈالتے ہوئے انہیں بدتہذیب کا لقب بھی دے دیا۔

تازہ ترین