اسلام آباد (حنیف خالد) نئی وفاقی کابینہ میں سابق کابینہ کے اکثریتی ارکان شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ منگل کو رات گئے نئی وفاقی کابینہ کو آخری شکل نہیں دی جاسکی ۔ وفاقی کابینہ کے نئے ارکان نے منگل کی شب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے بعد مشترکہ طور پر صدر مملکت اور سروسز چیفس غیر ملکی سفیروں اعلیٰ آئینی عہدیداروں کے روبرو حلف اٹھانا تھا مگر یہ پروگرام تبدیل کردیا گیا ہے ۔
حلف اٹھانے کے فوری بعد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے راتوں رات مری پہنچنا تھا تاکہ وہ اپنی کابینہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نوازشریف اور دوسرے لیگی عہدیداروں کےساتھ جامع مشاورت کریں مگر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نہ تو حلف برداری کی تقریب میں ایوان صدر پہنچے نہ ہی سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی حلف برداری کی تقریب میں عدم موجودگی کی بناء پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نصف شب تک مری میاں نوازشریف کے پاس نہیں گئے اس لئے وفاقی کابینہ کے ارکان کے ناموں کو آخری شکل منگل کو رات گئے تک نہیں دی جاسکی۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی آج صبح ہیلی کاپٹر کے ذریعے گورنر ہائوس مری پہنچیں گے۔ آج بدھ کو دوپہر مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نوازشریف کی صدارت میں جامع مشاورتی اجلاس میںنئے وزراء کے ناموں کو آخری شکل دیں گے۔ شاہد خاقان عباسی بعد نماز عصر ایوان صدر میں کابینہ کے ارکان سے صدرمملکت کو حلف لینے کی استدعا کریں گے۔ نوازشریف کابینہ میں چند معمولی تبدیلیاں کی جارہی ہیں بعض کے قلمدان بدل دئیے جائیں گے ۔ چوہدری نثار علی کے وزیر خارجہ بننے کی قیاس آرائی ہوتی رہی مگر چونکہ وہ سیاست اسمبلی نشست چھوڑ چکے ہیں اس لئے چوہدری نثار علی کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقاد ر بلوچ کو وزیر داخلہ بنانے کی تجویز ہے۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کو اپ گریڈ کرکے وفاقی وزیر اطلاعات بنائے جانے کا امکان ہے۔و زیراعظم شاہد خاقان عباسی چونکہ وفاقی کابینہ میں توسیع کی بجائے اس میں کمی کا عندیہ دے چکے ہیں اس لئے وہ نوازشریف دوسرے رفقاء کی مشاورت سے کابینہ کی تعداد پانچ سے دس فیصد کم کردیں گے ۔
دریں اثناء یہ افواہ ایوان صدر کی تقریب میں گشت کرتی رہی کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف وزیراعظم کا الیکشن لڑنے پر پنجاب کی وزارت اعلیٰ سنبھالے رہنے پر زور دیں گے اس لئےقرین قیاس ہے کہ 6بار ایم این اے منتخب ہونے والے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی جون 2018تک وزیراعظم پاکستان کے عہدے پر فائز رہیں گے۔