اسلام آباد (نمائندہ جنگ) شیخ رشید کی جانب سے مریم نواز کا نام لیتے ہی مسلم لیگ کے رہنما عابد شیر علی، کیپٹن صفدر و دیگر لیگی کارکن طیش میں آگئے، اپنے رہنمائوں کو برہم ہوتے دیکھتے ہی مہمان گیلریوں سے لیگی کارکنوں نے بھی نعرے بازی شروع کر دی،جمشید دستی، شہریار آفریدی اور مراد سعید بھی میدان میں آگئے، اسپیکر اسمبلی سردار ایاز صادق چپ کراتے رہ گئے۔ سارجنٹ بھی کارکنوں اور اسپیکر کے احکامات کے سامنے بے بس نظر آئے۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی کا جب اجلاس شروع ہوا تو پریس گیلری کے ساتھ مہمان گیلریاں بھی کھچا کھچ بھری تھیں۔ اجلاس میں شاہد خاقان عباسی کے لئے وزیراعظم کی نامزدگی کا اعلان کیا گیا تو ایوان شیر شیر شیر کے نعروں سے گونج اٹھا۔ کارکنوں اور رہنمائوں کے نعروں نے ایوان سر پر اٹھا لیا پارلیمانی آداب کی خلاف ورزی پر اسپیکر آرڈ ان دی ہائوس آڑدر ان دی ہائوس کہتے رہے مگر کارکنوں نے خاموشی اختیار نہ کی۔
اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی تقریر کے دوران بھی رہنمائوں اور کارکنوں کی جانب سے نعرے بازی جاری رہی مگر یہ ہنگامہ آرائی اس وقت شدت اختیار کر گئی جب شیخ رشید نے تہنتی تقریر کے دوران مسلم لیگ (ن) کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور جیسے ہی ڈان لیکس پر شیخ رشید نے مریم نواز شریف کا نام لیا تو لیگی رہنما اور کارکن طیش میں آگئے۔ عابد شیر علی شیخ رشید کی جانب بڑھے اور ایوان میں شور شرابا بلند ہوگیا۔ کیپٹن صفدر نے اپنی نشست پر کھڑے ہوکر کہا کہ ان کے خاندان کی خواتین کا نام نہ لیا جائے جس پر شیخ رشید نے کہا کہ وہ مریم کو اپنی بیٹی سمجھتے ہیں۔
لیگی کارکنوں کے شور پر جمشید دستی اور پی ٹی آئی کے رہنمائوں شہریار آفریدی اور مراد سعید بھی میدان میں اتر آئے اور شیخ رشید کا ساتھ دینے لگے۔ دونوں جانب سے بلند ہونے والے شور شرابے نے ایوان کو مچھلی بازار بنا ڈالا۔ جب تحریک انصاف کے کارکنوں شہر یار آفریدی اور مراد سعید کی جانب سے نعرہ بازی کی گئی تو کیپٹن (ر)صفدر نے غصہ کا اظہار کیا۔ اس موقع پر خواجہ آصف نے آگے بڑھ کر کیپٹن (ر)صفدر کو ٹھنڈا کیا۔ شور شرابے اور ہنگامہ آرائی میں شیخ رشید نے اپنی تقریر ختم کرڈالی تو ایوان میں بھی نعرہ بازی تھم گئی۔