اسلام آباد( نمائندہ جنگ) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنماچوہدری پرویزالٰہی نے نوازشریف کی جانب سے مینڈیٹ کی تکرار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ووٹروں نے انہیں یہ مینڈیٹ چوری کرنے یا ماڈل ٹاؤن میں 14 بے گناہوں کو قتل اور درجنوں کو معذور کر دینے کیلئے نہیں دیا تھا، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں وعدہ معاف گواہ تیار ہیں یہی وجہ ہے کہ اس کیس اور حدیبیہ سمیت کرپشن کے دیگر کیسز میں سزا کے خوف سے دنوں بھائیوں اور ان کے ساتھیوں کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ نوازشریف کو اداروں سے لڑنے کی عادت ہے،میڈیا سے گفتگو میں پرویز الہٰی نے کہا کہ نوازشریف سے پوچھا جائے کہ کیا ، انہیں مینڈیٹ دینے کا مطلب یہ تھا کہ وہ پاکستان اور عوام کیلئے کام کریں گے یہ نہیں کہ چوری اور کرپشن کریں، فوج اور عدلیہ کے خلاف کام کریں گے، کل بھوشن کو پکڑا جائے تو اس کا کیس بھی آگے نہ چلائیں بلکہ اس کو کمزور کریں گے۔
انہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس اور دیگر کیسز میں بھی نوشتہ دیوار نظر آ رہا ہے اس لیے انہوں نے ڈپٹی کمشنروں اور ڈی پی اوز کو تبادلوں کی دھمکی دے کر راولپنڈی سے لاہور تک ریلی کا پروگرام بنایا لیکن ان کا یہ شو بھی ناکام ہو گیا، انہوں نے کہا کہ یہ تین بار وزیراعظم تو بنے لیکن انہیں اداروں سے لڑائی کی عادت ہے وہ اس سے کبھی باز نہیں آئیں گے۔
پرویزالٰہی نے صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کے ساتھ ن لیگیوں کی بدسلوکی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ وہ اپنی پارٹی قیادت کے ایما پر کرتے ہیں اور ایسی حرکتیں کرنا نوازشریف کی پرانی ہابی ہے، یہ صاف گوئی برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے میڈیا کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔