• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہ خبر یقیناً باعث تشویش ہے کہ پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر بھارتی ہیکرز نے شرمناک حرکت کرتے ہوئے حکومت پاکستان کی متعدد وزارتوں اور محکموں کی ویب سائٹ ہیک کرکے ان کی جگہ بھارتی پرچم اور بھارتی فوج کی تصاویر لگادیں۔ انہوں نے جن پاکستانی وزارتوں کی ویب سائٹس ہیک کی ہیں ان میں وزارت دفاع، دفاعی پیداوار، پانی و بجلی، قانون و انصاف، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائنس و ٹیکنالوجی، ریلوے، مذہبی امور، صنعتی پیداوار، بین الصوبائی رابطہ، سفیران، فوڈ سیکورٹی، کابینہ ڈویژن اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن شامل ہیں۔ یہ بہت ہی خطرناک صورتحال ہے اس لئے کہ متعلقہ وزارتوں کی تمام فائلیں ویب سائٹ میں رکھی جاتی ہیں اور ان کے ہیک ہونے کی صورت میں ان میں موجود کئی طرح کے راز افشا ہوجاتے ہیں جو یقیناً ملکی سلامتی کیلئے خطرے کا باعث ہوتے ہیں۔ قابل توجہ پہلو یہ ہے کہ جن وزارتوں یا اداروں نے اپنی ویب سائٹ وزارت انفارمیشن و ٹیکنالوجی سے نہیں بنوائی بلکہ خود بنائی تھی وہ ہیک نہیں کی جاسکیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہیک کی جانے والی ویب سائٹ بناتے وقت اس طریقہ کار پرعمل نہیں کیا گیا جس کے اختیار کرنے سے ویب سائٹ ہیک نہیں کی جاسکتی۔ آج کل ویب سائٹ ہیک کرنے کے واقعات تواتر سے ہورہے ہیں۔ بھارتی ہیکر بھگوات گیتا کا یہ شرمناک بیان بھارتی مذموم عزائم کا تسلسل معلوم ہوتا ہے کہ ہم بھارتی فوج کو سیلوٹ پیش کرتے ہیں ۔ ہمیں اس معاملے میں دوسرے ممالک کے مقابلے میں زیادہ محتاط رہنا ہوگا اس لئے کہ ہمارے پڑوس میں ایک ایسا ملک واقع ہے جو اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لئے کوئی بھی قدم اٹھا سکتا ہے اس لئے یہ ضروری ہے کہ ویب سائٹ بنوانے میں غیرمعمولی مہارت کا استعمال کیا جائے۔ اس شعبے کے بعض افراد اتنے ماہر ہوتے ہیں کہ وہ ہیک کی ہوئی ویب سائٹ ریورس بھی کرسکتے ہیں اور ویب سائٹ کا پاس ورڈ اس طرح سے بناتے ہیں جسے ہیک کرنا ناممکن نہیں مگر مشکل ضرور ہوتا ہے۔ ان ماہرین کی مدد حاصل کرکے مستقبل میں اس خطرے سے بچا سکتا ہے۔

تازہ ترین