کراچی(خورشید عباسی)سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ سید جلال محمود شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرپشن ایک ناسور کی شکل اختیار کرچکا ہے، ملک میں سالانہ ایک ہزار ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے موجودہ سندھ حکومت نے صرف نوکریاں دینے کی مد میں62ارب روپے کی کرپشن کی ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتے کو مقامی ہوٹل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کی بڑھتی ہوئی وباء ،دہشت گردی اور مذہبی انتہا پسندی کے خلاف سندھ یونائیٹڈ پارٹی نے ایک منظم مہم چلانے کافیصلہ کیا ہے اور آج اتوا ر کو ہونے والی ریلی اسی مہم کا ایک حصہ ہے انہوں نے بتایاکہ ریلی نمائش چورنگی سے دن کے ایک بجے شروع ہوکر پاسپورٹ آفس صدر پر ختم ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کرپشن کو ایک سسٹم کی شکل دیدی گئی ہے اور بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ عام لوگوں نے اسے تسلیم بھی کرلیا ہے ، سندھ میں کرپشن اس حد تک بڑھ چکی ہے سڑکیں اور اسکول اب صرف کاغذوں پر بنائے جارہے ہیں،جلال محمود شاہ نے کہا کہ پاکستان ایک کثیر القومی ملک ہے جس میں بسنے والی مختلف قومیتوں کے درمیان کئی معاملات پر اتفاق اور کئی معاملات میں اختلاف ہے لیکن اگر ان اتفاقات کو مد نظر نہ رکھتے ہوئے زبردستی ایک قوم بنانے کی کوشش کی گئی تو اس سے پاکستان کو فائدے کے بجائے نقصان پہنچے گااور پہنچ رہا ہے اس لئے عقلمندانہ اقدام یہ ہوگا بجائے زبردستی کے ان قومیتوں کو آزادانہ طورپر فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے جس سے یہ آپس کے اختلافات ختم کرکے خود بخود ایک دوسرے میں ضم ہوجائینگے ۔انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے لیکر ملک کو تین بڑے مسائل کا سامنا ہے جن میں ملک کو چلانے کیلئے نظام حکومت پر اتفاق کا نہ ہونا مختلف قومیتوں کے درمیان مسائل کی تقسیم پر عدم اتفاق اور ریاست اور مذہب کے درمیان تعلق کا تناسب شامل ہیںبدقسمتی سے ان معاملات کے حل کے لئے آج تک کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی لیکن میں کہتا ہوں کہ اگر آج بھی اس سلسلے میں کوئی قدم اٹھایا جائے تو اگلے 15سے 20سال میں اس کے مثبت نتائج سامنے آئینگے انہوں نے کہا کہ ملک کا موجود ہ انتخابی نظام ناقص ہے جس میں طاقتور افراد پیسے کے بل بوتے پر اس نظام کو ہائی جیک کرلیتے ہیںموجودہ انتخابی نظام کے ذریعے منتخب ہونے والے افراد سے کسی بہتری کی توقع رکھنا عبث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح آرمی کے زیر نگرانی حالیہ مردم شماری کا عمل شفاف طریقے سے منعقد کیا گیا ہے اسی کو سامنے رکھ کر اگر درست ووٹر لسٹ اور حلقہ بندیاں کی جائیں تو انتخابی نظام بڑی حد تک شفاف ہوسکتا ہے ۔ اس ضمن میں بائیو میٹرک سسٹم اور دیگر جدید سسٹم کے ذریعہ بھی مدد لی جاسکتی ہے ۔ اس موقع پر سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے رہنما آغا قمر مشوانی اور پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات امیر علی تھیبو،انعام بھٹی ، روشن برڑو بھی موجود تھے۔