• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدرہائیکورٹ بار ملتان شیر زمان قریشی سمیت 2وکلا کے لائسنس معطل اور وارنٹ گرفتاری

ملتان (سٹاف رپورٹر،نمائندگان) صدرہائیکورٹ بار ملتان شیر زمان قریشی سمیت 2وکلا کے لائسنس معطل اور وارنٹ گرفتاری  کےاحکامات کیخلاف ملتان سمیت کئی شہروں میں ہڑتال کی گئی، وکلا نے  دھرنے دئیے اور ریلیاں نکالیں،عہدیداروں نے دھمکی دی کہ عدالتوں میں پیش ہونیوالے وکلا کی ممبر شپ ختم کر دی جائیگی۔تفصیلات کے مطابقہائیکورٹ بار ملتان کے وارنٹ گرفتاری کے احکامات کے خلاف ہائیکورٹ اورڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشنز ملتان کی جانب سے چوک کچہری پر کئی گھنٹے تک دھرنادیاگیاجبکہ روڈبلاک کرکے ٹائرجلائےگئے اورآج دوبارہ مکمل ہڑتال  کا اعلان کیا گیا، قبل ازیں گزشتہ روز28 ویں دن بھی بارایسوسی ایشنز کی جانب سے مکمل عدالتی بائیکاٹ کی کال دی گئی جس پر عمل درآمدکے لئےسابق صدرہائیکورٹ بارملتان سید اطہرحسن بخاری کی قیادت میں وکلاءکی بڑی تعداد ہائیکورٹ میں اکٹھی ہوگئی اوروکلاکوعدالتوں میں پیش  نہ  ہونےکی درخواست کی گئی جس پر بیشتروکلاءعدالتوں سے باہرآگئے اورکئی واپس چلے گئے تاہم چند وکلا پیش ہوئے، اس دوران عدالتی احاطہ میں نعرے بازی کے ساتھ اعلیٰ عدالتی شخصیت کاعلامتی نمازجنازہ بھی سید اطہرحسن شاہ بخاری نے پڑھایا۔اس دوران لاہورمیں وکلاءکے احتجاج پر پولیس لاٹھی چارج اورشیلنگ کی اطلاع کے ساتھ صدرہائیکورٹ بارشیرزمان قریشی اوربارممبر سید قیصرعباس کاظمی کے وارنٹ گرفتاری اورلائسنس معطلی کے احکامات پر وکلاءمیں اشتعال پھیل گیااوروکلاءکی بڑی تعدادباررومزمیں اکٹھی ہوکرٹی وی پر لاہورمیں احتجاج کو براہ راست دیکھتی رہی ۔دریں اثناءسی پی اوملتان محمدسلیم کی قیادت میں بھاری نفری صدرہائیکورٹ بارکی گرفتاری کے لئےہائیکورٹ بارپہنچ گئی جبکہ صدربارشیرزمان قریشی ڈسٹرکٹ بارروم میں موجودتھے،سی پی اوملتان کو سیداطہرحسن شاہ بخاری نے بتایاکہ پولیس فریق  نہ بنے ،صدربارکو گرفتارکرنے سے قبل وکلابھی گرفتاریاں دیں گے،وکلا کالے کوٹ کاتقدس بھی پامال نہیں ہونے دیں گے جس پر سی پی اوملتان موقع سے چلےگئے اورملتان بینچ میں افسران سے ملاقات کی اورمعاملہ پر تبادلہ خیال کیااس دوران وکلاکی بڑی تعدادڈسٹرکٹ بارروم میں صدربارشیرزمان قریشی کے گرداکٹھی ہوگئی جبکہ سینئروکلانے اظہارخیال کیاکہ اگر پولیس نے یہاں سے شیرزمان قریشی کو گرفتارکرنے کی کوشش کی تو ہنگامہ ہوگا اورکوئی نقصان بھی ہوسکتاہے، تاہم شیرزمان قریشی نے جانے سے انکارکردیااورخطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلاسے جو وعدہ کیاہے وہ پوراکرکے دکھائیں گے،کسی قیمت پر اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،بعد ازاں وکلانے چوک کچہری تک احتجاجی ریلی نکالی اورچوک کچہری کو گاڑیاں کھڑی کرکے مکمل طورپر بلاک کردیاگیاجس سے ایل ایم کیوروڈ،کچہری روڈ،ایم ڈی اے روڈاورگھنٹہ گھرروڈپرٹریفک بلاک ہوگئی اوربسوں میں پھنسے شہری ،طلبہ وطالبات حبس اورگھٹن کی وجہ سے پریشانی کا شکاررہے، وکلاکے احتجاج کے باعث پولیس موقع پر پہنچ گئی اورچوک کچہری کی جانب آنے والی سڑکوں کو 7 نمبرچونگی،سپورٹس گراؤنڈ،ضلع کونسل دفتراورڈگری کالج کی جانب بیرئیرلگاکربند کردیا۔ وکلاکا احتجاج کئی گھنٹے تک جاری رہااس دوران قائم مقام صدرہائیکورٹ بارعبدالستارملک،جنرل سیکرٹری صاحبزادہ محمدندیم فرید،محموداشرف خان،سید اطہرحسن شاہ بخاری ،خالداشرف خان،عظیم الحق پیرزادہ،ذوالفقارعلی سدھو،سیدعارف شاہ،رمضان بھٹی ،صد ف ترمذی سمیت دیگر وکلاءنے خطاب کرتے ہوئے کہا شیرزما ن قریشی کی گرفتاری سے پہلے وکلاگرفتاری دیں گے اوراس فیصلے کوکسی صورت تسلیم نہیں کریں گے ۔اس موقع پر ممبران پنجاب بارکونسل جاوید ہاشمی اورخواجہ قیصربٹ نے لاہورسے ٹیلیفونک خطاب کرکے لاہورمیں پیش آنے والے حالات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بارنے اعلان کیا کہ آج بروزمنگل بھی مکمل عدالتی بائیکاٹ کیاجائےگا، جو وکلاعدالتوں میں پیش ہوئے توان کی ممبر شپ ختم کردی جائےگی، ساڑھے 10 بجےدن ڈسٹرکٹ بارہال میں مشترکہ احتجاجی اجلاس منعقد کیاجائےگا اورنیالائحہ عمل تیارکیاجائےگا۔ڈیرہ غازیخان کے  وکلا نے   ایوان عدل گیٹ سے کمشنر آفس گیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی اور ملتان ہائیکورٹ بار صدر شیرزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی شدید مذمت کی، ریلی کی قیادت بار صدر شہزادہ احسان کریم میرانی ،جنرل سیکرٹری ملک فہیم سعیدنے کی۔خانیوال ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس صدر ڈسٹرکٹ بار چوہدری محمد عمر چیمہ کی صدارت میں  ہوا ، اجلاس میں شیرزمان قریشی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے اور  لائسنس معطل کرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت  کی گئی، اجلاس میں کہا گیا کہ  کہ شیرزمان یا کسی وکیل کوگرفتار کیا گیا تو اس کی بھرپور مزاحمت کی جائی گی،دریں اثناء ن لیگ  شعبہ خواتین کی ضلعی جنرل سیکرٹری شاہین قمر شکیلہ احمد نواز ایڈووکیٹ ،منیارٹی ونگ کے رہنما شفقت وسیم چوہدری ،کسان ونگ کے راؤ عبدالحمید خان ،رہنما میر عبدالماجد اسلم، پاکستان امن کونسل کے چوہدری وقاص احمد ایڈووکیٹ ،چھینہ اتحاد پاکستان کے صدر وبانی صوفی رمضان چھینہ سمیت دیگر نے جوملتان اور لاہور میں وکلا سے ناروا سلوک کی پرزور مذمت کی ۔ رحیم یارخان ڈسٹرکٹ بار میں بھی وکلا نے لاہورہائیکورٹ کے فیصلہ کے خلاف احتجاج کیا اور آج عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا ۔ وکلا نے مطالبہ کیا کہ باراور بنچ کے تحفظ کو بحال رکھا جائے اور ججز و وکلا کے مابین تنازع کو فوری حل کیاجائے۔   بورے والا بار میں شیر زمان قریشی کی گرفتاری کے احکامات کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی، بعض وکلاعدالتوں میں پیش ہوتے رہے تاہم سابق صدر بار مہر طاہر امجد،سابق سیکرٹری بار سردار ظہور احمد ڈوگر اور سابق نائب صدر بار مبین احمد بھٹی کی جانب سے بار روم میں بلائے گئے احتجاجی اجلاس میں وکلانے لاہور ہائیکورٹ کے حکم کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس مسئلہ کو ہائی کورٹ میں حل کرنے  کے بجائے پنجاب بار کونسل کے پلیٹ فارم پر حل کیا جائے، صدر بار محمد جاوید شاہین نے کہا کہ پنجاب بار کونسل کے فیصلہ کی تائید کرتے ہیں اگر شیر زمان قریشی کو گرفتار کیا گیا تو وکلاءاجتماعی گرفتاریاں دیں گے، لاہور میں وکلا کے خلاف پولیس گردی کی اطلاع اور شیرزمان کی گرفتاری کے احکامات کی اطلا ع ملتے ہی کبیروالا  بار ایسوسی ایشن میں مکمل ہڑتال کا اعلان کردیا گیا اورممبران وکلاء کی بڑی تعداد بار ایسوسی ایشن کبیروالا کے صدر مہر امتیاز حسین مرالی،جنرل سیکرٹری حاجی سعید احمد خان بھٹہ کی قیادت میں جمع ہوگئی اور ایک احتجاجی ریلی صورت میں ملتان کبیروالا روڈ پر پہنچی،جہاں احتجاجی مظاہرین نے رکاوٹیں کھڑی کرکے روڈ بلاک کردیا،جس سے دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں۔احتجاجی مظاہرین سے ممبر پنجاب بار حاجی عبدالعزیز خان پنیاں، بار ایسوسی ایشن کبیروالا کے صدر مہر امتیاز حسین مرالی،جنرل سیکرٹری حاجی سعید احمد خان بھٹہ، ودیگر  نے خطاب کیا۔ تحصیل کچہری کبیروالا میں آج بھی ہڑتال کی جائے گی۔یادرہے کہ زخمی ہونیوالے وکلاء میں کبیروالا بار کے ممبر مہر نادر عباس مرالی  بھی شامل ہیں جو  صدر بار کبیروالا مہر امتیاز حسین مرالی کے چھوٹے بھائی ہیں۔جلال پور بار ایسوسی ایشن کے وکلا نے بھی عدالتوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاج کیا، صدر بار ملک یوسف پنوہاںاوردیگر وکلا کا کہنا تھا کہ وکلا برادری اس عمل کے خلاف متحد ہے۔ بار نے آج 22 اگست کو بھی ہڑتال اور احتجاج کا اعلان کیا۔  ڈسٹرکٹ بار مظفرگڑھ کے وکلا نےشیرزمان قریشی کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کیخلاف احتجاج کیا، ممبرپنجاب بار کونسل جام محمدیونس کی قیادت میں وکلاء نے بارروم سے کچہری چوک تک احتجاجی ریلی نکالی اور احتجاج کے دوران کچہری روڈ کو ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بلاک کردیا۔میلسی بار نے بھی گزشتہ روز مکمل ہڑتال کی وکلاء عدالتوں میں پیش  نہ  ہوئے یوں کئی مقدمات کی سماعت نہ ہو سکی ۔
تازہ ترین