• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حیدر آباد،رقم جمع نہ کرانے پر طبی امداد نہ دی گئی،مریضہ جان سے گئی

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ)نجی اسپتال ہلال احمر لطیف آباد یونٹ نمبر2امراض قلب کے ڈاکٹرز کی مجرمانہ غفلت اوررقم جمع نہ کرانے اور طبی امداد فراہم نہ کرنے پر مریضہ زندگی کی بازی ہارگئی،جس پر ورثا نے اسپتال میں ہنگامہ آرائی کی، ہنگامہ آرائی کے بعد اسپتال کا ایمرجنسی وارڈ بند کردیا گیا‘ڈپٹی کمشنر نے تحقیقات کا حکم دیدیا‘3 ڈاکٹرز کے خلاف حسین آباد تھانے میں رپورٹ درج کرلی گئی۔

لطیف آباد یونٹ نمبر2میں واقع نجی اسپتال ہلال احمرکے امراض قلب میں لطیف آباد نمبر6کی رہائشی63سالہ مریضہ زرینہ خالد زوجہ محمد خالد چوہان کے ورثاءکے مطابق مریضہ کودل میں تکلیف کے باعث اسپتال لایا گیا تو شعبہ امراض قلب میں کوئی سینئرڈاکٹرز موجود نہیں تھے جہاں ڈاکٹرکی جانب سے پرچی اور رقم جمع کرانے کاکہاگیا ‘رقم جمع کرانے اور پرچی بننے کے باوجود ڈاکٹرز موبائل فون پر اورآپس میں گپ شپ میں لگے رہے ‘ورثاءکے تلخ لہجے پر ایک ڈاکٹر مریضہ کو چھوڑ کر باہر چلا گیا اور جونیئر ڈاکٹرنے 30منٹ بعد بی پی چیک کیا اس دوران زندگی اورموت کی کشمکش میں مبتلا مریضہ زندگی کی بازی ہارگئی‘مریضہ کے انتقال کے بعد ہلال احمر اسپتال کا عملہ اورڈاکٹرز بھاگ گئے جبکہ مریضہ کے ورثاکی جانب سے شدید ہنگامہ کیا گیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر محمد سلیم راجپوت کی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو شکیل ابڑو اورپولیس کی بھاری نفری اسپتال پہنچ گئی اورواقعہ کی مکمل تحقیقات اورذمے داران کے خلاف سخت کاروائی کی یقین دہائی کرائی۔ بعداز ا ں ہلال احمر کے چیئرمین ڈاکٹر فاروق میمن اوراسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ الرحمن اسپتال پہنچ گئے جہاں مذکورہ ڈاکٹرز نے چیئرمین کی موجودگی میں کہاکہ چیئرمین کی سختی سے ہدایت ہے کہ پیسے کے بغیر علاج شروع نہیں کیا جائےگا۔واقعہ کے بعد ہلال احمر امراض قلب کا اسپتال عارضی طور پر بند کردیاگیا جبکہ حسین آباد پولیس نے مریضہ کے بھتیجے وقار چوہان کی مدعیت میں ڈیوٹی ڈاکٹر سہیل‘ سمیر‘ڈاکٹر فراز کے خلاف رپورٹ درج کرلی ہے۔

تازہ ترین