پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری بےنظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔
یہ فیصلہ پیپلز پارٹی نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی زیر صدارت ایک اجلاس کے دوران کیا۔
بعدازاں کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں پارٹی رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ ایک اپیل جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کے متعلق جو فیصلہ دیا گیا ہے اس کے خلاف ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کا معاملہ الگ کرنے کے خلاف اپیل کی جا رہی ہے، جبکہ ایک اپیل پولیس افسران سعود عزیز اور خرم شہزاد کو نرم سزا دینےکے خلاف کی جائے گی۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ٹرائل کورٹ سے اجازت لیے بغیر مشرف کو وفاقی حکومت نےبھگایا جبکہ چوہدری نثار نے سابق صدر کو محفوظ راستہ فراہم کیا،دفعہ 19 کے تحت عدالت مجاز تھی کہ پرویز مشرف کوسزا دیتی۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ بیت اللہ محسود اور چار ساتھیوں کو اللہ نے کیفر کردار کو پہنچایا جبکہ بے نظیر کے قاتل کو ساری دنیا نے دیکھا تھا۔
واضح رہے کہ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 31 اگست کو 10 سال بعد بے نظیر قتل کیس کا فیصلہ سنایا تھا جس میں 5 ملزمان کو بری اور جنرل (ر) پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ سابق پولیس افسران سعود عزیز اور خرم شہزاد کو 17، 17 سال کی سزا کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ پولیس افسران سعود عزیز اور خرم شہزاد کے وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے جنہیں گزشتہ روز فیصلہ کی نقول حاصل ہوئی تھیں۔
ادھر سابق وزیراعظم کے بچوں نے اپنی والدہ کے قتل کیس کا فیصلہ ناقابل قبول قرار دیا تھا۔
عدالتی فیصلے کے حوالے سے بلاول، آصفہ اور بختاور بھٹو زرداری نے اپنے رد عمل کا اظہار سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا ہے۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور شہید بے نظیر بھٹو کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں لکھا ہے کہ کیس کا فیصلہ مایوس کن اور ناقابل قبول ہے۔
خیال رہے کہ 27 دسمبر2007ء کو لیاقت باغ میں انتخابی جلسے کے بعد روانگی پر لیاقت باغ چوک میں خود کش حملے کے نتیجے میں بے نظیر بھٹو شہید ہوگئی تھیں۔