اسلام آباد(نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں)چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے ملک کو لاحق سنگین خطرات کے حوالے سے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے بیان پر وزیر داخلہ احسن اقبال کو پالیسی بیان دینے کےلیے کل جمعہ کو طلب کر لیاجبکہ ارکان سینیٹ نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور ان پرمظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی تاریخ کا سب سے بڑا المیہ قرار دیا ہے ۔
اراکین نے حکومت پاکستان سے اس مسئلے کو سلامتی کونسل اور آئی سی کے پلیٹ فارم پر اٹھانے اور برما کی حکومت کے ساتھ سفارتی سطح پر بات چیت کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ارکان نے کہاہے کہ مسلمان متحد ہو کر اس طرح کی زیادتیوں کا جواب دیں ‘ عالمی برادری کو اس ضمن میں اپنا کردارادا کرنا چاہئے ‘ پیپلزپارٹی کاسینیٹر فرحت اللہ بابر نےمطالبہ کیا کہ میانمار کو اس وقت تک ہتھیاروں اور دیگر فوجی سازوسامان کی فروخت معطل کر دی جائے جب تک وہاں مسلمانوں کو تحفظ نہیں دے دیا جاتا۔
بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران برما کے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے حوالے سے تحریک التواءپر بحث کا آغاز کرتے ہوئے سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ برما میں روہنگیا مسلمانوں پرعرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے‘عالمی برادری کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے‘انہوں نے تجویز دی کہ سینیٹ ارکان کو اپنے خرچ پر روہنگیا مسلمانوں کے کیمپوں کا دورہ کرنا چاہیے‘سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کو ان کے حقوق ملنے چاہئیں‘ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جانا چاہیے۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ روہنگیا کے مسلمانوں کی حالت دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے‘مسلمانوں کو متحد ہو کر اس طرح کی زیادتیوں کا جواب دینا چاہیے۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں پر مظالم رکوانے کے لئے اسلامی دنیا سے مضبوط پیغام آنا چاہیے‘سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مسلمانوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اپنے ان بھائیوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف ہر طرح سے آواز بلند کریں اور ان کو ان مظالم سے نجات دلائیں۔
سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ میں خود ان کیمپوں کا دورہ کر چکا ہوں‘پاکستانی حکومت کو بنگلہ دیش کی حکومت سے بات کر کے پناہ گزینوں کی مدد کرنی چاہیے‘چیئرمین سینیٹ کو روہنگیا مسلمانوں کی امداد کے لئے کمیٹی تشکیل دینی چاہیے۔ سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ عالمی برادری کی خاموشی سے صورتحال مزید گھمبیر ہو گی۔ سینیٹر نثار محمد نے کہا کہ ہمیں طبقات سے بالاتر ہو کر سوچنا ہو گا۔
وفاقی وزیر قانون وانصاف زاہد حامد نےاجلاس میں واضح کیا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام دیرینہ تنازعات کے بارے میں بھارت سے بامعنی نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے تیار ہے ۔ امریکا کو بھارت کے ساتھ اس کے دفاعی معا ہدو ں کے بارے میں تشویش سے آگاہ کردیا گیا ہے ‘امریکا کے حوالے سے خارجہ پالیسی کے نئے رہنما اصولوں سے متعلق تمام ممکنہ آپشنز زیر غور ہیں علاقائی رابطوں کو تیز کردیا گیا ہے‘ اقوام متحدہ میانمار مسلمانوں کے حوالے سے اپنی ذمہ دار یا ں پوری کرے ۔
اس امرکا اظہار انہوںنے ایوان بالا میں امریکا بھارت دفاعی معاہدوں اوررو ہنگیا مسلمانوں پر مظالم سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بحث سمیٹتے ہوئے کیا ‘ رضا ربانی نے کہا ہے کہ امریکا یا بھارت کو علاقے کا پولیس مین نہیں بننے دیں گے۔