اسلام آباد (نیوز ایجنسیز) لاہور ہائیکورٹ نے بینظیر بھٹو قتل کیس میں عدالتی فیصلے کے خلاف آصف علی زرداری کی تمام اپیلیں سماعت کے لیے منظور کرلی ۔ جسٹس طارق عباسی اورجسٹس حبیب اللہ عامر پر مشتمل لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی ڈویژن بنچ نے کی۔
پیپلزپارٹی کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ملزم پرویز مشرف کا داخل دفتر کیس ری اوپن کرکے ان کی غیر حاضری میں سماعت شروع کی جائے جب کہ پولیس افسران کوسنائی گئی قید کی سزاکو پھانسی میں تبدیل کیاجائے، درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ بری کیے گئے پانچوں ملزمان کو بھی سزائے موت دی جائے۔عدالت نے تینوں اپیلیں سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کی عدالت اورایف آئی اے پراسیکیوٹرز کونوٹس جاری کرتے ہوئے جواب اور ریکارڈ 27 نومبر تک طلب کرلیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ عدالت پرویز مشرف کو بلا کر ثبوت مانگے، پرویز مشرف کو ملک میں واپس لا کر بینظیر قتل کیس میں ٹرائل کیا جائے،ریڈ وارنٹ جاری کیے جائیں۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا کہ اب ثابت ہوگیا اصل قاتل سابق آمر ہے، اگر پرویز مشرف یہ معلوم تھا کہ اصف زرداری کا بیت اللہ محسود سے تعلق رہا ہے تو پہلے کیوں نہیں بتایا، مشرف کو دس سال بعد خیال آیا، ہم پہلے دن سے مشرف کو بینظیر کا قاتل سمجھتے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہاکہ سابق صدر پرویز مشرف بے نظیر بھٹو قتل سے متعلق آصف زرداری پر الزام کی بات پہلے بھی کر چکے ہیں۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو قتل کیس میں پرویز مشرف کا نام ہے ٗوہ وطن واپس آئیں اور عدالت میں اپنی صفائی دیں۔ شیری رحمن نے کہا کہ پرویز مشرف مرتضیٰ قتل اور بی بی شہید بھٹو کے قتل کے حوالے سے اب تک کیوں خاموش رہے ؟ انہوں نے کہاکہ فیصلے کے خلاف اپیل پر پہلی سماعت ہوئی ہے اور ان کو تکلیف شروع ہوگئی ہے ۔