• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آصف زرداری، پرویز مشرف، بینظیر بھٹو کے قتل پر کھل کر سامنے آگئے ہیں

برمنگھم (پ ر) پاکستان رابطہ کونسل کے جنرل سیکرٹری حافط محمد ادریس نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو کے قتل پر آصف علی زرداری اور پرویز مشرف کھل کر سامنے آگئے ہیں اور ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ ہورہی ہے، بینظیر کا قتل پرویز مشرف کے دور حکومت میں ہوا، اس کے بعد الیکشن میں پیپلز پارٹی کی حکومت اقتدار میں آئی اور آصف علی زرداری ملک کے صدر بن گئے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور سکاٹ لینڈ سے تحقیقات کرائیں، مگر خود پاکستان کی کسی عدالت میں مقدمہ درج نہیں کرایا، پیپلز پارٹی نے پرویز مشرف کے ساتھ این آر او کرلیا اور پرویز مشرف کے خلاف کوئی اقدامات نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کی عدالت کے فیصلے کے بعد دو پولیس افسران کو سزا دی گئی اور پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ دیا کہ وہ اشتہاری ہیں، اس پر بلاول بھٹو نے ردعمل کا اظہار کیا کہ اصل قاتلوں کو سزا دی جائے، مگر آصف علی زرداری خاموش رہے اور اب پرویز مشرف نے بینظیر بھٹو کا قاتل آصف علی زرداری کو قرار دیا ہے، اب ضرورت اس امر کی ہے کہ اس قتل کیس کی کوئی صاف اور شفاف تحقیقات کرائی جائے اور انصاف سامنے آنا چاہئے کہ اصل قاتل کون ہے۔ حافظ ادریس نے کہا کہ بینظیر بھٹو کے بعد جب پیپلز پارٹی کی قیادت کی باری آئی تو آصف زرداری، بینظیر کی وصیت سامنے لے آئے اور پارٹی کے کوچیئرمین بن گئے اور پارٹی کے اندر سے ابھی تک بینظیر کے قتل کی انکوائری کرانے کا مطالبہ سامنے نہیں آیا، بینظیر بھٹو کی ایک برسی کے موقع پر کارکنوں نے بابر اعوان کے سامنے یہ نعرے لگائے کہ بینظیر بھٹو کے قاتل کو گرفتار کرو، تو آصف زرداری نے انہیں پارٹی سے فارغ کردیا، اب وہ کونسی عدالت ہوگی کہ دوطرفہ الزامات کے نتیجے میں کوئی تحقیقات کرائے اور اصل مجرموں کو سزا ملے یا پیپلز پارٹی صرف سیاست کرتی رہے گی۔

تازہ ترین