جمعیت علمائے اسلا م کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اسلام آباد میں سابق وزیر اعظم نوازشریف سے ملاقات کے دوران اپنی حسِ ظرافت کے رنگ بکھیرے دئیے ۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے شعر سنایا تو سینیٹر مشاہد اللہ بھی چپ نہ رہ سکے۔
مولانا فضل الرحمٰن شریک محفل ہوں اور مسکراہٹیں اورقہقہے نہ بکھریں ایسا کم ہی ہوتا ہے، کچھ ایسا ہی منظر سامنے آیا پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں جہاں مولانا فضل الرحمٰن سابق وزیر اعظم سے ملاقات کیلئے تشریف فرما تھے۔
بدلتے موسم اورگرما گرم سیاسی ماحول میں مولانا نے اپنے ادبی ذوق سے کچھ یوں رنگ بھردیئے
دل پہ جو گزرنا ہے گزر جائے مگر
آپ یونہی زلف ِ برہم کو سنوارے جائیے
سابق وزیر اعظم نوازشریف نےمولانا کے ادبی ذوق کی دل کھول کر دادی اور حاضرین نے قہقہے نہ روک سکے۔
محفل جاری تھی کہ سینیٹر مشاہداللہ کی رگِ ظرافت بھی پھڑک اٹھی اور جواب آں غزل یوں دیا
تیرے بکھرے بکھرے گیسو انہیں لاکھ تم سنوارو
میرے ہاتھ سے سنورتے تو کچھ اور بات ہوتی
سینٹر مشاہداللہ کے شعر پر محفل ایک بار پھر قہقہوں سے گونج اٹھی۔