• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کے پاس الطاف حسین کی منی لانڈرنگ کے ٹھوس ثبوت ہیں، ٹوبی کیڈمین

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) بین الاقوامی قانون کے ماہر ٹوبی کیڈمین نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) رہنما الطاف حسین کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں،دورہ پاکستان کا مقصد پاکستانی حکام سے ان کے پاس موجود شواہد پر تبادلہ خیال کرنا تھا ۔ ٹوبی کیڈ مین نے ان خیالات کا اظہار جیو نیوز کو ہیتھرو ایئر پورٹ پر دیئے گئے ایک انٹرویو میں کیا۔ وہ پاکستان کے دو روزہ دورہ سے واپس پہنچے تھے جہاں انہوں نے پاکستان کی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سینئر افسران سے ملاقاتیں کیں جنہوں نے لندن میں رہائش پذیر ایم کیو ایم رہنما کے خلاف سرفراز مرچنٹ کی شکایت پر منی لانڈرنگ کا کیس رجسٹرڈ کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ دو اداروں کے مندوبین سے بھی ملے جو کہ ایم کیو ایم سے متعلقہ کیسز پر کام کر رہے ہیں۔ میں تحقیقات کے معیار اور جدید طریقوں کے استعمال سے بہت متاثر ہوا، مجھے یقین ہے کہ یہ ایک جامع فائل ہے جو کہ وہ میٹرو پولیٹن پولیس کو پیش کریں گے۔ کیڈ مین نے بتایا کہ ان کا دورہ پاکستان گزشتہ ہفتے لندن میں اسکاٹ لینڈ یارڈ سے ملاقات کا فالو اپ ہے جس میں انہوں نے اپنے موکل سرفراز مرچنٹ کی ایف آئی آر کی کاپی پولیس کے حوالے کی۔ انہوں نے کہا کہ انکے دورہ پاکستان کا مقصد پاکستانی حکام سے ان کے پاس موجود شواہد پر تبادلہ خیال کرنا تھا تاکہ اس امر کا جائزہ لیا جاسکے کہ کیا شواہد اس ملک میں پولیس انکوائریز میں مددگار ہوں گے۔ ٹوبی کیڈ مین نے کہا کہ میں نے جو شواہد دیکھے ہیں وہ ناقابل تردید ہیں اور یقینی طور پر ان کی روشنی میں میٹ افسران اپنی پوزیشن پر دوبارہ غور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چند روز قبل ہی وزیر داخلہ امبررڈ یہ کہہ چکی ہیں کہ میٹ پولیس اور سی پی ایس کو دھمکی آمیز کیسز کی تحقیقات میں ان کی ضرورت کے مطابق تمام وسائل فراہم کئے جائیں گے اور ہم یقینی طور پر اگلے چند دنوں میں منی لانڈرنگ کے الزامات پر بحث کے لئے میٹ پولیس سے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی حکام سے ملاقاتوں کے دوران انہوں نے متعدد ایسے کیسز دیکھے ہیں جن پر تحقیقات کی گئی ہے اور جن پر برطانیہ اور پاکستان کے درمیان تعاون موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس امر کی تصدیق کرسکتا ہوں کہ منی لانڈرنگ کے الزامات اور کرائم پر کارروائی کے بارے میں تبادلہ خیال کے دوران نفرت انگیز تقریر اور دھمکیوں پر بھی بات چیت ہوئی۔ ٹوبی کیڈ مین نے بتایا کہ پاکستانی حکام سے یہ ان کی اس طرز کی پہلی ملاقات تھی۔ وکلا کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات ملتوی کر دی گئی ہیں تاہم یقینی طور پر بند نہیں ہوئیں۔ ابتدا میں جو لوگ مشتبہ تھے وہ بدستور مشتبہ ہیں۔ تحقیقات کے دوران جن لوگوں سے منی لانڈرنگ سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی تھی ان میں الطاف حسین، سرفراز مرچنٹ، محمد انور، طارق میر اور دو دیگر شامل تھے۔
تازہ ترین