راولپنڈی/کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک/نیوز ڈیسک) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ شرجیل میمن کے ساتھ جو ہوا وہ نیب کے اوپر بڑا داغ ہے جبکہ کچھ اداروں میں ابھی تک لاڑکانہ اور لاہور کی الگ سوچ ہے،دیکھنا یہ ہے کہ نوازشریف جیل جاتے ہیں یا معافی مانگتے ہیں، نوازشریف کا جیل جانا سیاسی فیصلہ ہوگا، نوازشریف اپنے رویہ کی وجہ سے ان حالات کا شکار ہیں۔ پی پی رہنما کے خلاف کارروائی سے نیب کی بدنامی ہوئی، امید کرتا ہوں چیئرمین نیب صورتحال کا نوٹس لیں گے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید کا کہنا تھا کہ نئے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا بڑی امیدوں کے ساتھ فیصلہ کیا تھا، امید ہے کہ نیب قانون عام آدمی اور کسی بڑے کے لیے برابر ہوگا جب کہ شرجیل میمن کے خلاف کارروائی نیب کےپر بڑا داغ لگا، شرجیل میمن کی گرفتاری سے نیب کی بدنامی ہوئی تاہم امید کرتا ہوں چیئرمین نیب صورت حال کا فوری طور پر نوٹس لیں گے۔خورشید شاہ نے کہا کہ ابھی تک کچھ اداروں میں لاڑکانہ اور لاہور کی الگ سوچ ہے تاہم اسے ختم کرنا ہوگا، جمہوریت ڈی ریل ہوئی تو اچھا نہیں ہوگا کیونکہ اداروں کے درمیان جو صورتحال ہے حالات اچھے نہیں تاہم ہم پھر بھی توقع کرتے ہیں کہ جمہوریت ڈی ریل نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں نیشنل گورنمنٹ کی کوئی گنجائش نہیں، ایسا اقدام ماورائے آئین ہوگا جب کہ پیپلز پارٹی اس لیے بچی ہوئی ہے کہ پرانے لوگوں کو آگے لے کر آتی ہے، تاریخ بتاتی ہے کہ ماضی میں راتوں رات پارٹیوں کو تبدیل کرایا گیا جب کہجو جماعتیں اپنا دروازہ کھولتی ہیں ان کے ساتھ یہی ہوتا ہے۔