گھوٹکی + گمبٹ( نامہ نگاران) شہر کی 5 شوگرملیں بدستور بند، کاشتکار سراپا احتجاج، شہری اتحاد کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔ ایک ہفتے کا الٹی میٹم، شوگرملیں چلانے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق گھوٹکی ڈسٹرکٹ کی 5 شوگرملیں بدستور بند ہیں جس کے باعث کاشتکاروں کا معاشی قتل عام ہو رہاہے اس سلسلے میں شہری اتحاد گھوٹکی کی جانب سے احتجاج کیا گیا جس کی قیادت رئیس اللہ وسایو گھوٹو، قیصرپٹھان، غلام رسول کلہوڑو، ملوک بھٹو، مجاہدسخی جان چاچڑ، بشیر مزاری ، عقیل پٹھان اور دیگرنے کی۔ اس موقع پر احتجاجی مظاہرین نے کہاکہ سندھ حکومت کی ناکامی ہے کہ ابھی تک شوگرملیں نہیں چلا سکی۔ شوگرملزمافیا حکومت سے زیادہ طاقتور ہوگئی ہے جسکے باعث کاشتکاروں کا معاشی قتل عام ہو رہا ہے اور گنے کی فصل بھی سوک رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ شوگرملیں نہ چلائی گئیں تو سخت احتجاج کیاجائیگا۔ گمبٹ سے نامہ نگار کے مطابق تحصیل اور ضلع خیرپورکے کاشکاروں کا شوگر ملز مالکان کے خلاف ملیں نہ چلانے کے خلاف قومی شاہراہ بلاک کرکے احتجاج اور دھرنا دیا گیا۔ کاشتکار اتحاد کے سیکڑوں افراد نے گمبٹ بائی پاس پر قومی شاہراہ پر ٹائر جلاکر سڑکوں کو بند کر کے احتجاج کیا جس سے ٹریفک جام ہو گیا اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرین نے حکومت سندھ اور ملز مالکان کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے گنے کا نرخ مقرر کرنے اور ملیں چلانے کا مطالبہ کیا۔