اسلام آباد (طاہر خلیل)قومی اسمبلی کی اطلاعات و نشریات کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ دھرنا آپریشن میں ٹی وی چینلز کی نشریات بند کرنے کا فیصلہ قومی مفاد میں کیا گیا اور پیمرا ضابطے کے مطابق سیکورٹی آپریشن کی لائیو کوریج نہیں دکھائی جا سکتی ۔ اطلاعات و نشریات کی وزیر مملکت مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اس سارے معاملے کے پیچھے کوئی دوسرے مقاصد نہیں تھے،قومی اسمبلی کی اطلاعات ونشریات کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین پیر محمد اسلم بودلہ کی زیر صدارت پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں ہوا۔کمیٹی کے مختلف ارکان کی جانب سے پچیس نومبر کو فیض آباد آپریشن کے دوران نجی چینلز کی نشریات کی بندش سےمتعلق سوالات پر وزیر مملکت اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کمیٹی کو بتایا کہ چینلز کو بند کرنا مشکل اور تکلیف دہ عمل تھاتاہم یہ اقدام صرف قومی مفاد میں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پیمرا کے قانون کیمطابق کسی بھی آپریشن کی لائیو کوریج کی اجازت نہیں ہے۔مجھ سمیت وزارت اطلاعات اور پیمرا حکام نے چینلز کی بندش سے پہلے چینلز کو متعدد درخواستیں کیں کیونکہ لائیو کوریج سے پورے ملک میں افراتفری کی کیفیت بن رہی تھی ۔ حالات کی نزاکت پر پنجاب حکومت اور انتظامیہ نے بھی وفاق سے رابطے کئے۔ چینلز کو ایڈوائزری جاری کی گئی ،کسی نے کان نہیں دھرا۔انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹی آئندہ اجلاس میں اس معاملے کو رکھ لے ہم کمیٹی کومکمل تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔چیئرمین قائمہ کمیٹی اطلاعات پیر محمد اسلم بودلہ نے وزیر مملکت اطلاعات کی طرف سے چینلز کی بندش بارے وضاحت پر اطمینان کا اظہار کیا۔کمیٹی نے ایس اے اقبال قادری کی طرف سے لینڈریفارمز بل میں ترمیم پر غور موخر کر دیا ۔ کمیٹی نے سرکاری ٹی وی کےنئے بوسٹرز کے قیام میں تاخیر پر انکوائری رپورٹ پر غور کیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ تاخیر کی ذمہ داری ٹھیکیدار پر عائد ہوتی ہے جس پر کمیٹی نے ٹھیکیدار کے خلاف کارروائی کی ہدایات جاری کردیں ۔ اجلاس میں ملک شاکر بشیراعوان ، محمد خان ڈاہا، وسیم اختر شیخ ، غلام بی بی بھروانہ ، زیب جعفر ، چوہدری محمد طفیل ، سید امیر علی جالوٹ ، بیلم حسنین ، مراد سعید ، ڈاکٹر اظہر جدون ، ثمن سلطانہ جعفری ، نعیمہ کشورخان ، ملک عامر ڈوگر موجود تھے ۔