لاہور (ایجنسیاں)مسلم لیگ(ق)کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور سینئرمرکزی رہنماءچوہدری پرویز الٰہی نے کہاہے کہ نواز شریف کا سیاسی دور اختتام پذیر ہوگیا ہے اور وہ اب ماضی کا حصہ بن چکے ہیں جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور رانا ثناءاللہ وقت ضائع نہ کریں اور استعفیٰ دے دیں‘جتنی تاخیر کریں گے مواخذہ اتنی شدت سے ہو گا‘شہباز شریف اوررانا ثنااللہ مستعفی نہ ہوئے تو عوام جوتے مار کر انہیں نکالیں گے‘عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیدکا کہنا تھاکہ حکمراں 30مارچ سے پہلے کک آؤٹ ہوجائیں گے‘ذلیل اوررسواہوکر نکلنا ان کے مقدرمیں لکھا ہے‘ضیاءکے جوتے چاٹ کر سیاست میں نہیں آیا۔تفصیلات کے مطابق اتوار کو مسلم لیگ(ق) کے قائدین نےطاہر القادری سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹائون عوامی مسئلہ بن چکا ہے، ماڈل ٹان کے شہدا کے لئے ہم نے ہر فورم پر آواز اٹھائی اور بے گناہ لوگوں کے قتل عام کے بعد حکمران اللہ تعالی کی پکڑمیں آگئے،ان کاانجام براہوگا۔نواز شریف عوامی جلسوں میں سوال اٹھا رہے ہیں کہ انہیں کیوں نکالا جبکہ ماڈل ٹان سانحے کے شہدا کے لواحقین پنجاب حکومت سے پوچھتے ہیں کہ ان کے پیاروں کو کیو ں مارا؟ نواز شریف کا دور اقتدار اختتام پذیر ہوگیا ہے اور اب وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کی باری ہے۔ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ آنے کے بعد ہر چیز واضح ہوگئی ہے اور سانحے کے مرکزی مجرم شہبا ز شریف اور رانا ثنااللہ ہیں۔ حکمرانوں نے ماڈل ٹان میں انسانیت کا قتل عام کیا، ماڈل ٹان سانحے کے تمام تر ذمہ دار بہت جلد اپنے انجام کو پہنچیں گے اور شہدا کے لواحقین کو انصاف ملے گا۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ شہبازشریف اورراناثنا اللہ فوری مستعفی ہوں، شہبازشریف قتل عام میں براہ راست ملوث ہیں‘ رپورٹ نے و اضح کردیاکہ شہبازشریف اورراناثنااللہ ذمہ دارہیں‘انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے آئی جی پنجاب کی تقرری کی اور سانحے سے ا یک روزقبل ڈی سی اوکو تبدیل کیا گیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ ماڈل ٹان کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لئے پانامہ کیس کی طرز پر جے آئی ٹی بنائی جائے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے 14دسمبر کوعوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں وکلاء کنونشن منعقدکرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ وکلاء کے ساتھ ملکرشہدائے ماڈل ٹاؤن کاقصاص لیں گے۔دریں اثناءڈاکٹر طاہر القادری نے شیخ رشیدکے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ شہباز شریف اور رانا ثنااللہ مستعفی نہ ہوئے تو عوام جوتے مار کر انہیں نکالیں گے‘جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے ذریعے چھپا ہوا سچ سامنے آگیا،عوام کے دباؤ کے ذریعے قاتلوں کے گریبان پکڑیں گے،سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی بنائی جائے، ہم کسی بھی وقت حکومت کے خلاف احتجاج اور سڑکوں پر نکلنے کی کال دے سکتے ہیں۔دنیا کی کوئی طاقت اب انہیں ان کے عبرتناک انجام سے نہیں بچاسکتی۔ اس موقع پر شیخ رشیدنے کہا کہ حکمران 30مارچ سے پہلے کک آؤٹ ہو جائینگے،ڈاکٹر طاہرالقادری نے ظلم، یزیدیت، چنگیزیت کے خلاف آدھی جنگ جیت لی،ظلم کے نظام کے خلاف جنگ میں میں ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ کھڑا ہوں،کرپٹ اشرافیہ حدیبیہ، پاناما، ایل این جی کیسز میں سرنڈر کرنے کیلئے تیار نہیں تھی۔ ہمیں پتہ تھا یہ لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے نہیں جائینگے ،شہباز شریف نے کہا تھا نجفی رپورٹ میں میرا نام آیا تو استعفیٰ دے دوں گا، قسمت والے لوگ عزت سے مستعفی ہوتے ہیں ان کی قسمت میں ذلیل و رسوا ہو کر نکلنا لکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کے قانون میں عالمی قوتوں کو خوش کرنے کیلئے نواز شریف نے تبدیلیاں کیں، انہیں ایک ایک ظلم اور جرم کا حساب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں پہلے ہی کہتا تھا کہ سپریم کورٹ سمیت دیگر عدالتوں سے کرپٹ اور قاتلوں کا ثبوتوں سمیت تابوت نکلے گا میری بات سچ ثابت ہوئی اور اب کہتا ہوں کہ ملک سے ظالموں، چوروں، قاتلوں اور خائن افراد کی سیاست کا خاتمہ ہونے جارہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ چوہدری نثار بھی اب بولنے لگا ہے لیکن میں ضیاء الحق کے جوتے چاٹ کر سیاست میں نہیں آیا ۔