شمالی وزیرستان میں دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے سیکنڈ لیفٹیننٹ عبدالمعیدکا تعلق وہاڑی سے جبکہ شہید سپاہی بشارت کا تعلق گلگت سے تھا۔
شمالی وزیر ستان میں شہادت کا عظیم رتبہ پانے والے سیکنڈ لیفٹیننٹ عبدالمعید بہن بھائیوں میں سب سے بڑے تھے۔
ان کی والدہ کہتی ہیں کہ بیٹے سے جو توقع تھی اس نے پوری کر دکھائی، والد بھی بیٹے کی شہادت پر نازاں ہیں۔
وہاڑی سے تعلق رکھنے والے سیکنڈ لیفٹیننٹ عبدالمعید وزیر ستان میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہوئے۔
والدہ کا کہنا ہے کہ دکھ تکلیف اپنی جگہ لیکن بیٹے کی شہادت پر فخر ہے،عبدالمعید سب سے بڑا بیٹا تھا،ہر چیز مجھ سے شیئر کرتا تھا۔
شہید کے والد کہتے ہیں کہ بیٹے سے دوستوں جیسا تعلق تھا،اس کی خواہش تھی کہ چھوٹا بھائی بھی فوج جوائن کرے۔
شہید عبدالمعید کے کورس میٹ کہتےہیں کہ وہ انتہائی اچھا ساتھی تھا ،وہ ہم میں ہمیشہ زندہ رہے گا ۔
عبدالمعید کے اہل کے مطابق شہید کا جسد خاکی رات کو لاہور لایا جائے گا جبکہ نماز جنازہ کل بدھ کو ادا کی جائے گی۔
شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کی فائرنگ سےشہید ہونے والے پاک فوج کے سپاہی بشارت گلگت کے رہنے والے تھے جن کی تدفین کل آبائی علاقےمیں کی جائے گی۔
وطن پر جان نچھاور کرنے والے پاک فوج کے بہادر سپاہی بشارت حسین کی شہادت پر ان کے اہل خانہ اور علاقے کے لوگوں کو فخر ہے۔
شہید بشارت کے گھر تعزیت کرنے والوں کا تانتا بندھ گیا ہے، شہید کے والد محمد حنیف خود بھی سابق فوجی ہیں،انہوں نے وطن کی حفاظت کیلئے اپنے مزید دو بیٹوں کو پیش کردیا ہے۔
شہیدسپاہی بشارت کی یکم جنوری کوشادی طے تھی،انہوں نےپسماندگان میں والدین،دو بہنیں اوردو بھائی چھوڑےہیں۔