لاہور(نمائندہ جنگ) مسلم لیگ(ق)کے صدر چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی نے نیب لاہور کے دفتر میں پیش ہوکر سوالنامہ جمع کردیا۔نیب کی تین رکنی ٹیم نے سوالنامے سے متعلق چوہدری برادران سے45 منٹ تک پوچھ گچھ کی، جائیداد کی خریدوفروخت اور دیگر اثاثوں سے متعلق پوچھا گیا، قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی کے 1985 سے اب تک کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کی تھیں اور اس سلسلے میں ان کے خلاف کیس دوبارہ کھولا گیا تھا۔نیب نے چوہدری برادران کو گزشتہ ماہ 6تاریخ کو طلب کیا تھا جس پر مسلم لیگ (ق)کے رہنمائوں نے نیب ٹیم کے سامنے پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا جبکہ اس دوران نیب ٹیم نے انہیں ایک سوالنامہ بھی دیا تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق گزشتہ پیشی پر نیب ٹیم نے چوہدری برادران کو سوالنامہ مکمل کرکے جمع کرانے کی ہدایت کی تھی لیکن چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی نے یہ سوالنامہ جمع نہیں کرایا جس پر نیب نے انہیں جمعہ کو طلب کیا تھا۔چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی نیب لاہور کے دفتر پہنچے جہاں انہوں نے نیب کا سوالنامہ تین رکنی ٹیم کو جمع کرایا جو 50سوالات پر مشتمل تھا۔نیب کے سوالنامے میں جائیداد کی خریدوفروخت اور دیگر اثاثوں سے متعلق پوچھا گیا تھا، نیب حکام نے چوہدری برادران اور ان کے بچوں کی جائیداد کے بارے میں ڈپٹی کمشنر لاہور اور گوجرانوالہ سے بھی حکومتی سطح پر تفصیلات طلب کی تھیں جنہیں چوہدری برادران کی دی گئی معلومات سے میچ کیا گیا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ نیب کی تین رکنی ٹیم سوالنامے سے متعلق چوہدری برادران سے پوچھ گچھ کی اور 45 منٹ کی گفتگو کے بعد چوہدری برادران واپس روانہ ہوگئے۔