حکومتی اتحادی مولانا فضل الرحمان نے حلقہ بندیوں کے آئینی بل پر تحفظات دور کرنے کی شرط پر سینیٹ سے بل کی منظوری کی حمایت کی یقین دہانی کرادی ہے جبکہ فاٹا اصلاحات بل پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے جلد بازی میں فاٹا کےخیبر پختونخواہ میں انضمام کے بجائے پہلے انفراسٹریکچر اور اصلاحات کی شرط رکھ دی ہے۔
وزیراعظم شاہد خاقان کی مولانا فضل الرحمان سے ان کی وزراء کالونی رہائش گاہ پر ملاقات کی، جو تقریبا ڈیڑھ سے 2 گھنٹے تک جاری رہی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں اسپیکر ایاز صادق، وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ، اکرم خان درانی اور مولانا عطاالرحمان بھی شریک ہوئے، ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال اور پارلیمنٹ قانون سازی کے امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ فاٹا اصلاحات بل اور حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی بل پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی، جبکہ ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے فاٹا پر قائم سپریم کونسل کے پشاور میں ہونے والےاجلاس کے فیصلوں پر وزیراعظم کو اعتماد میں لیا اور کہا کہ شرکاء کونسل انضمام سے پہلے اصلاحات کے حق میں ہیں۔