لاہور (نمائندہ جنگ) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نےکہا ہے کہ میرے لیے سب برابر ہیں، مذہب سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اقلیت کا لفظ صرف تعداد بتاتا ہے کہ مسیحی برادری کی تعداد پاکستان میں کم ہے جس کا ہر گز مطلب نہیں کہ آپ کم پاکستانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کی عمارت کاڈیزائن مختلف مذاہب کاعکاس ہے ،شاید اسکے بنانے والے کا خیال ہوگا کہ یہ عمارت انصاف کی علامت ہوں۔ ہفتہ کو لاہور ہائیکورٹ میں کرسمس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےچیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ ہر درجے کے ملازمین میرے لئے قابل احترام ہیں۔ قبل ازیں جسٹس یاور علی نے کہا کہ یہ تہوار خوشیاں بانٹنے کا تہوار ہے ۔ جسٹس مامون رشید شیخ نے کہا کہ اس تہوار کا مقصد محبت ہے۔ ڈاکٹر الیگزینڈر جان ملک، بشپ آف لاہور نےکہا کہ یہ تہوار زندگی اور محبت کا تہوار ہے۔ فاضل چیف جسٹس نے مسیحی ملازمین بشمول سوئیپر اور ڈپٹی رجسٹرار کو ڈائس پر بلاکر کرسمس کی مبارکباد یں اور ان سے گلے ملے ۔بعدازاں مسیحی ملازمین کی طرف سے چیف جسٹس اور ججز کو پھولوں کے گلدستے پیش کیے گئے اور کرسمس کیک کاٹا گیا اور مٹھائی تقسیم کی گئی۔ تقریب میں رجسٹرار لاہورہائیکورٹ سید خورشید انور رضوی اور ڈائریکٹر آف ڈسٹرکٹ جوڈیشری اکمل خان بھی موجود تھے۔