ڈیر ہ اسماعیل خان (نمائندہ جنگ) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فاٹا کے انضمام کے معاملہ پر شخصی اور مفاداتی بیانیہ کے بجائے قبائل کے بہتر اور تابناک مستقبل کو بنیاد بنا کر کئے جانے والے فیصلے سے ہی ملک کا وقار اور قبائل کا مفاد وابستہ ہے لہذاجبراور زبردستی کے بجائے جمہوری طریقہ اختیار کیا جائے ہم اس معاملہ میں فاٹا سپریم کونسل کے فیصلے کیحمایت کرتے ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے معروف دینی درسگاہ جامعہ نعمانیہ میں علما اور جمعیت علمائے اسلام کے راہنما حاجی عبداللہ شاہ جہان کی والدہ کی وفات پر فاتحہ کے موقع پر معززین علاقہ سے گفتگو کے دوران کیا۔ اس موقع پر جامعہ نعمانیہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹر وحید الدین ۔ شیخ الحدیث مولانا اشرف علی۔ مولانا فاروق۔ حافظ محمد شاہد۔ حافظ عبدالقیوم۔ جامعہ عثمانےہ کے مولانا قاری اعجاز فاروقی، ڈاکٹر عبداللہ ظفری۔ کونسلر ریاست اللہ لغاری بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ جلد بازی اور تمام تر آئینی رکاوٹیں پھلانگنا معقول عمل نہیں بلکہ طریقے اور سلیقے سے اس عمل کو انجام دیا جائے ، فاٹا میں کسی حد تک انضمام کی حمایت ہے تو اس سے بڑھ کر مخالفت بھی ہے جب کہ فاٹاکے اندرالگ صوبے اور پرانانظام جاری رکھنے کی بھی تحریک ہے اس لیے جمہوری طریقہ اپناتے ہوئے عوام کی اکثریت کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔ بعد ازاں تین سو سے زائد قبائلی عمائدین کے جرگہ نے فضل الرحمان سے ملاقات کی اور فاٹا مسئلے پر ان کے موقف کو قبائل ،خیبر پختونخوا اور پاکستان کے مفاد کے عین مطابق قرار دیا۔