لاہور(نمائندہ خصو صی، مانیٹرنگ سیل)امیر جماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق نے کہاہے کہ نوازشریف اور ان کے ٹولے نے عوام سے کیے گئے اپنے وعدے پورے نہیں کیے ۔ملک میں غربت اور بیروزگاری نوازشریف اور انکے ٹولے کی وجہ سے ہی ہے ۔عوام کو پینے کے لیے صاف پانی تک میسر نہیں جبکہ حکمرانوں نے وسائل لوٹ کر اپنی تجوریاں بھریں۔ ملک میں تبدیلی تب آئے گا جب عوام ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو اقتدار سے نکال کر جیلوں میں بند کریں گے۔ 35 سال حکومت کرنے کے بعد ایک شخص کہتاہے کہ میں عدل کے لیے تحریک چلاؤں گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے کمپنی باغ ڈیرہ غازیخان میں بڑے عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ نواز شریف کو اپنی حکومت کے خلاف تحریک چلانی چاہیے کہ وہ عوام کو پینے کا صاف پانی بھی نہ دے سکے ۔نوازشریف صاحب آپ کو کرپشن کے خلاف لڑنا چاہیے تھا جس کی وجہ سے ملک میں غربت اور جہالت ہے۔ مگر آپ تو خود اس بیماری میں مبتلا ہو گئے ۔ اب آپ اللہ کی پکڑ میں آئے ہیں تو عدل و انصاف کے لیے تحریک چلانے کا خیال آگیا، مگر عوام 70سال سے انصاف کو ترس رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کو شدیدخطرات لاحق ہو گئے ہیں ۔ غیر ملکی آقاؤں کے اشارے پر چلنے والوں نے پہلے پاکستان کو دو لخت کیا ،اب یہاں سیکولرازم کی باتیں ہورہی ہیں ۔ پاکستان کی اسا س اسلام ہے ۔اسلام کے خلاف اقدامات ملک کی بنیادیں کھودنے کے مترادف ہیں۔ملک کی نظریاتی شناخت کے تحفظ کے لیے عالمی استعماری قوتوں کے اشاروں پر لبرل ازم اور سیکولر ازم کے نعرے لگانے والوں کو اسلام کے نام پر بننے والے پاکستان کے اقتدار پر رہنے کا کوئی حق نہیں ۔ ان حکمرانوں کا قبلہ مکہ مکرمہ نہیں واشنگٹن ہے اور یہ ہر معاملے میں قرآ ن و سنت سے رہنمائی لینے کی بجائے امریکہ کے احکامات پر عمل کرتے ہیں ۔ میری لڑائی ان حکمرانوں کی سرپرستی کرنے والی اسلام دشمن عالمی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہے ۔ وقت آگیاہے کہ لینڈ ، ڈرگ اور شوگر مافیا کے سرپرستوں کو گریبانوں سے پکڑ کر اقتدار سے بے دخل اور اڈیالہ جیل میں بند کر دیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ کوئی حکومت بھی تعلیم ، صحت ، روزگار اور چھت کی سہولت نہیں دے سکی۔آئین پاکستان حکمرانوں کو ان سہولتوں کی فراہمی کا پابند بناتاہے ۔کاشتکار اور مزدور خون پسینہ ایک کرنے کے باوجود پیٹ بھر کھانے کو ترستے ہیں ۔عوام کے ٹیکس حکمرانوں کے اللے تللوں اور بیرون ملک علاج پر خرچ ہوجاتے ہیں ۔ سراج الحق نے کہاکہ جنوبی پنجاب کے عوام کا الگ صوبے کا مطالبہ غیر آئینی نہیں ، ہم اس مطالبے کی پرزو ر حمایت کرتے ہیں۔ حکومت ملی تو پہلا کام جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کا کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ الگ صوبے کا قیام تعصب یا لسانیت کی بنیاد پر نہیں ، انتظامی بنیادوں پر ہوناچاہیے ۔ انہوں نے ” وھوا“ کو تحصیل بنانے کا بھی مطالبہ کیا۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نے جنوبی پنجاب کے عوام کو بار بار دھوکہ دیا ہے ۔ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کے دعوے داروں نے پنجاب کا سارا بجٹ لاہور پر خرچ کردیا۔ حکومت کے اپنے کرائے گئے سروے میں ڈیرہ غازیخان اور لیہ پنجاب کے پسماندہ ترین اضلاع ہیں ۔ امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ جنوبی پنجاب کے عوام زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں ۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ہنر مند ہونے کے باوجود لاکھوں نوجوان بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں ۔عوام اپنا انتخابی ررویہ تبدیل کریں اور لٹیروں کو اپنی گردنوں پر مسلط کرنے کی بجائے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔ اقتدار میں آ کر تعلیم و علاج کی سہولتیں مفت کردیں گے۔ بے روزگاروں کو الاؤنس دیا جائے گا ۔بے گھر لوگوں کو چھت مہیا کی جائے گی ۔دوسری جانب مظفرگڑھ میں جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ کے علیل رکن مولانا افضل بدر کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےسراج الحق کا کہنا تھا کہ نوازشریف کہتے ہیں تحریک عدل چلاؤں گا ،اس کا مطلب ہے کہ ملک میں ظلم کا نظام ہے۔متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے سوال پر امیر جماعت اسلامی سراج نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل بحال ہوچکی اور مجلس عمل میں شامل تمام جماعتیں آپس میں رابطے میں ہیں جو جماعتیں مجلس عمل کا حصہ نہیں ان سے رابطے کے لیے جرگہ تشکیل دے دیا گیا ہے۔