گلگت بلتستان میں ٹیکسز کے نفاذ کے خلاف احتجاجی تحریک کے قائدین اور حکومتی ٹیم کے مابین کل شام سے رات گئے 12 گھنٹے تک طویل بحث مباحثے کے بعد دونوں جانب سے مذاکرات کی کامیابی کے اعلان کے باجود مشترکہ اعلامیہ کے معاملے پر ایک بار پھر ڈیڈلاک پیدا ہوگیا ہے۔
ایڈاپٹیشن ایکٹ 2012 کے مکمل خاتمے کے حوالے سے عوامی ایکشن کمیٹی اور مرکزی انجمن تاجران کی مشترکہ ٹیم اور حکومتی مذاکراتی ٹیم نے رات گئے تک جاری رہنے والے مذاکرات میں بالاآخر اصولی طور پر اتفاق کرلیا تھا جس کے فورا بعد مشترکہ اعلامیہ کے ڈرافٹ کی تیاری کے دوران دونوں ٹیموں کے مابین اختلافات پیدا ہوگئے۔
مرکزی انجمن تاجران کے جنرل سیکریٹری مسعود الرحمن کے مطابق رات کو ان مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہوسکا اور یہ طے پایا کہ آج دوپہر 12 بجے دوبارہ اجلاس کے بعد حتمی فیصلے سے متعلق مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔
کل اسکردو سے روانہ ہو کر روندو میں رات قیام کرنے والے لانگ مارچ کے شرکاء آج اسکردو واپسی یا گلگت روانگی کی بجائےوہیں پر مشترکہ اعلامیہ کا انتظار کریں گے۔ جس کے بعد لانگ مارچ کی اگلی منزل کا فیصلہ کیا جائے گا۔