برمنگھم(پ ر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ دنیا اسلامی نظام قبول کرنے کے لیے تیار ہے لیکن راستے میں مسلمانوں کا کردار اور روڑے رکاوٹ ہیں، پہلے ہر فرد کو اپنی ذات اور خاندان میں اسلامی عدل اور انصاف کا نظام نافذ کرنا ہو گا، مسلمانوں کو مسلمان حکمرانوں سے خطرہ ہے، کسی مسلمان ملک میں ایسا اسلامی نظام نہیں جو دنیا کے سامنے ماڈل کے طور پر پیش کیا جا سکے۔ پاکستان کے قیام کا مقصد بھی یہی تھا مگر آج ملک کا عدالتی، تعلیم، سیاسی اور معاشی نظام اسلام کے مطابق نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپارک بروک اسلامک سنٹر برمنگھم میں ایک اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرپٹ جمہوریت اور مارشل لا کے نظام کو آزمایا گیا، سوشل ازم ،کمیونزم اور لبرل حکومتیں قائم ہوئی جو اسلام کے خلاف بغاوت اور انکار ہے مگر اسلامی نظام کو موقع نہیں دیا گیا یہی وجہ ہے کہ پاکستان بحرانوں کا شکار ہے، کرپشن عام ہے، پانامہ میں 436لوگوں کے نام ہیں، ابھی صرف دو لوگ نا اہل ہوئے ہیں، اگلے الیکشن سے پہلے احتساب کا عمل مکمل ہوگیا تو پھر ملک میں صاف اور شفاف قیادت سامنے آئے گی،ملک کا مستقبل جمہوریت اور اسلام سے وابستہ ہے ،اس کے لیے پوری قوم کو کھڑاہونا پڑے گا اور بیرون ملک آباد پاکستانی جو ملک کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی ہیں انہیں ایک مثبت کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ وہ جب پاکستان جائیں تو انہیں ہر سطح پر انصاف ملے ۔ امیر جماعت اسلامی کا برمنگھم پہنچنے پرپاکستان رابطہ کونسل کے مرکزی قائدین سینئر نائب صدر ڈاکٹر خرم بشیر ، مڈلینڈ زون کے چیئرمین، زبیر شاہین، سیکرٹری مدثر بصیر، برمنگھم کے چیئر مین سید مشتاق شاہ، سیکرٹری سجاول خان حیدر خیل، تحریک کشمیر برطانیہ مڈلینڈ زون کے صدر راجہ قمر عباس، برطانیہ میں جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر مڈلینڈ کے کنوینر چوہدری دائود پہلوان اور دیگر رہنمائوں، کارکنوں نے ان کا شاندار استقبال کیا۔