پاکستان عوامی تحریک کے رہنما ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ کانفرنس کا ایجنڈا ’’سانحہ ماڈل ٹاؤن اور مجھے کیوں نکالا ‘‘ ہے۔ سیاسی جماعتوں کو 17 جون کے خون شہادت نے اکٹھا کیا، اداروں کو مسمار نہیں ہونے دیں گے، نواز شریف چھانگامانگا کلچر کے بانی ہیں،یہ ہے آپ کا نظریہ،نواز شریف کاکردار کہاں سے جمہوری کردار ہے۔سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ پرمتفقہ لائحہ عمل طے ہوگا۔معاملہ اب صرف میرے ہاتھ میں نہیں رہا،قومی قیادت نے لےلیا،اگر دھرنا ہوگا تو آپ کے اقتدار کو مرنا ہوگا۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ پر متفقہ لائحہ عمل طے کرنےکے لیے پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام منہاج القرآن سیکریٹریٹ میں آل پارٹیز کانفرنس کا آغاز ہوگیا، پیپلز پارٹی،تحریک انصاف ،عوامی مسلم لیگ ، مسلم لیگ ق ،جماعت اسلامی ،ایم کیوایم اور پی ایس پی کے رہنماؤں سمیت اپوزیشن قیادت اے پی سی میں شریک ہے۔ اپنے خطاب میں طاہر القادری نے کہا کہ نواز شریف نے جمہوریت کی جڑیں کاٹیں،شریف برادران نے سیاست میں لوگوں کوخریدنے کا کلچر متعارف کرایا۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ میں نے 2014 میں تحریک شروع کی،پرامن تحریک جو شروع نہیں ہوئی تھی اسےخطرہ سمجھاگیا،تحریک شروع نہیں ہوئی تھی کہ رات کو آپریشن شروع کردیا گیا ،تجاوزات ہٹانے کے نام پر فورس کے ہزاروں ارکان کو بھیجا گیا ،آپ نے ماڈل ٹاوٴن میں خون کی ندیاں بہائیں،شہیدوں کےخون نےپاناماکی شکل میں نوازشریف کاچہرہ بےنقاب کیا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن اب عوامی تحریک کا مقدمہ نہیں اس پر اب مشترکہ اعلان اور لائحہ عمل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور مجھے کیوں نکالا آج کی صورت حال سے جڑے ہوئے ہیں،شہباز شریف،رانا ثناء دیگر نہیں بچیں گےاستعفا دیں،سیاسی جماعتیں اداروں اورملک دشمنوں کے خلاف اکٹھی ہیں،باہمی اختلافات کے باوجود سیاسی جماعتیں آج ایک چھت تلے جمع ہیں،سیاسی جماعتوں کو انسانیت کے درد نے جمع کیا۔
اے پی سی سے خطاب میں ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ1988 کے انتخابات میں غیر جمہوری ناخداوٴں کی سرپرستی میں الیکشن لڑا، نوا زشریف نے ضیاء دورمیں ارکان اسمبلی کوکھلی رشوت دینےکا آغاز کیا،سندھ ،کے پی، بلوچستان میں کیش دے کردھڑےخریدے گئے۔
طاہر القادری نے کہا کہ شریف برادران کہتے ہیں اے پی سی میں شامل پارٹیاں کسی کا کندھا استعمال کررہی ہیں، وہ بتائیں کہ سعودی عرب میں کون کس کا کندھا استعمال کررہاہے۔
انہو ں نے مزید کہا کہ اےپی سی میں شریک سیاسی جماعتوں کےقائدین سےاظہارتشکرکیا اور کہا کہ اے پی سی میں 40سے زائد سیاسی جماعتیں شرکت کررہی ہیں۔