جماعت اسلامی پاکستان کے امیر اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ بیرون ممالک مقیم پاکستانی اسلام اور پاکستان کے سفیر ہیں، انہیں چاہیے کہ اپنے اچھے اور مثبت کردار کے ذریعے اسلام اور پاکستان کا امیج بہتر بنانے کے کوشش کریں۔
اسلامک کلچرل سینٹر اوسلو میں پاکستانی کمیونٹی کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آپ کے ایک عمل سے مقامی معاشرے میں اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں اچھا یا برا تاثر قائم ہوسکتاہے، آپ نے مقامی لوگوں کو کتابیں پیش کرکے یا اپنی تقاریر سنا کر متاثر نہیں کرسکتے بلکہ اس مقصد کے لیے آپ کا کردار بہت اہم ہے،عملی طور پر ثابت کریں کہ آپ اس ملک کے اچھے شہری ہیں جہاں رہتے ہیں۔
سراج الحق نے کہاکہ آج میڈیا اسلام کے حوالے سے اکثر جانبدارانہ کردار ادا کرکے منفی تصور پیش کررہاہے، اسلام وہ نہیں جو جانبدار میڈیا پیش کررہاہے بلکہ اسلام وہ دین ہے جو امن کا پیغام دیتا ہے اور ہر انسان کے انفرادی اور اجتماعی حقوق کا ضامن ہے، اسلام میں خواتین کے اتنے حقوق ہیں، جتنے مردوں کو حاصل ہیں، اس دین میں حتیٰ خواتین کو مکمل آزادی ہے کہ وہ امورمملکت کو بنانے اور چلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
پاکستانی معاشرے میں بہتری پیدا کرنے کے بارے میں انہوں نے کہاکہ کسی بھی معاشرے میں بہتری لانے کے لیے اس معاشرے کے اندر چلنے والے سسٹم کو بہتر بنانا ضروری ہے، نظام کی بہتری کے بغیر آپ کھبی بھی انسانوں کے بنیادی مسائل حل نہیں کرسکتے ، اس لیے جب نظام ٹھیک ہوگا تو اس وقت سارے مسائل حل ہونا شروع ہو جائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ اجتماعی مسائل کو حل کرنے کے لیے عملی سیاست میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جائے اور معاشرے کی اجتماعی خوشحالی کے لیے بھرپور کردار ادا کیا جائے، یہی اسلام کی تعلیمات ہیں۔