چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ سب ملی بھگت ہےعدالتی حکم پرعمل نہیں ہوتا ہے، اب انتظامیہ ہو یا کوئی اور سب کو ہمارے حکم پر عمل کرنا ہوگا۔
سپریم کورٹ میں درختوں کی کٹائی سےمتعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے موقع پر مائننگ ڈپارٹمنٹ پنجاب کے چیف انسپکٹر سے ایک گھنٹے میں 15روز کی کارکردگی رپورٹ طلب کی گئی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ عدالت کے متحرک ہونے کے بعد سب متحرک ہوجاتے ہیں ہم کب تک وعدے کریں گے؟کب تک لوگ ہمیں ہمارے وعدے یاد کروائیں گے؟
چیف جسٹس نے کہا کہ سال 2018میں سپریم کورٹ کا مقصد صحت اور تعلیم ہے۔