اسلام آباد(صباح نیوز)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ جوڈیشل ایکٹو ازم کا بالکل شوق نہیں ہے، ہمیں اپنے اختیارات کاعلم ہے اور ہم ان سے باہر نہیں جائیں گے لیکن فرائض میں کوتاہی پر ایکشن لیں گے،پنجاب اور اسلام آباد حکومتیں تو بھائی بھائی ہیں ،دونوں بیٹھ کر مسئلہ حل کریں ۔جمعرات کواسلام آباد میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے مارگلہ ہلزاسٹون کرشنگ ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے اسٹون کرشنگ سے متعلق سی ڈی اے کے قواعد و ضوابط نہ ہونے پر وزیرکیڈ کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کے روبروعذر پیش کیا کہ پنجاب اوراسلام آباد کے درمیان کچھ حدود کاتنازع ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 1960 سے آج تک سی ڈی اے کے قوانین کیوں نہیں بنائے گئے، ہم نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں، ہمیں جوڈیشل ایکٹوازم کا بالکل شوق نہیں، ہمیں اپنے اختیارات کاعلم ہے اور ہم ان سے باہر نہیں جائیں گے لیکن فرائض میں کوتاہی پر ایکشن لیں گے۔