• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت سوشل ہائوسنگ اسکیموں میں ہر ممکن تعاون کرے گی، شاہد خاقان عباسی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کی اسلام آباد،کراچی اور ملک کے دیگر شہروں میں شروع کردہ سوشل ہائوسنگ اسکیموں میں مکمل حکومتی تعاون کا اعلان کرتے ہوئے پانی،گیس،بجلی اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور جائیدادوں کی منتقلی کی مد میں ادا کیے جانے والے وفاقی ٹیکس میں کمی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے،آباد کے چیئرمین محمد عارف یوسف جیوا کے مطابق ان کی قیادت میں ایک وفد نےوزیر اعظم سے اسلام آباد میں وزیراعظم ہائوس میں ملاقات کی۔وفد میں آباد کے سینئر وائس چیئرمین فیاض الیاس،سابق سینئر وائس چیئرمین محمد حسن بخشی،ایف پی سی سی آئی کے سابق صد رئوف عالم،آباد کے ممبران ادریس قدوائی،نعیم خان،رئیس عباسی اور جان محمد جیوا شامل تھے۔اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے معاشرے کے کم آمدنی والے طبقے کے لیے افورڈ ایبل ہائوسنگ اسکیمیں شروع کرنے پر آباد کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مذکورہ اسکیموں کے لیے تمام یوٹیلیٹی سہولتوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی۔جائیداد کی منتقلی پر وفاقی ٹیکسوں کے حوالے سے وزیراعظم نے آباد کے موقف کی تائید کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ حکومت جائیداد کی منتقلی پر ادا کیے جانے ٹیکسوں کو معقول سطح پر لائے گی تاکہ عوام ان ٹیکسوں کو آسانی کے ساتھ ادا کرسکیں اور حکومت کو زیادہ سے زیادہ ٹیکسز موصول ہوسکیں۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تعمیراتی صنعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،تعمیراتی شعبہ،انجینئرز،آرکیٹیکٹ سمیت لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کرتا ہے۔انھوں نے یقین دہانی کرائی کہ کراچی اور اسلام آباد میں کثیرالمنزلہ عمارتوں پر پابندی پر نظر ثانی کے لیے غور کیا جائے گا۔ قبل ازیں چیئرمین آباد محمد عارف یوسف جیوا نے تعمیراتی شعبے کو درپیش مسائل سے وزیراعظم کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والا شعبہ کراچی میں بلند اور کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر پابندی کے باعث تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔انجینئرز اور آرکیٹیکٹس سمیت لاکھوں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔انھوں نے وزیر اعظم کو بتایا کہ پابندی کے باعث 400 تعمیراتی منصوبے التوا کا شکار ہیں جس کے نتیجے میں کراچی شہر میں 900 ارب روپے کی سرمایہ کاری رک گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر پابندی برقرار رہی تو بلڈرز اور ڈیولپرز اپنا سرمایہ بیرون ممالک منتقل کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔عارف جیوا نے اسلام آباد میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر پابندی سے آگہی دیتے ہوئے کہا کہ اس پابندی کے باعث اسلام آباد میں مکمل ہونے والے تعمیراتی منصوبوں میں بلڈرز اور ڈیولپرز کے اربوں روپے پھنس گئے ہیں۔انھوں نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ اسلام آباد میں بلند عمارتوں کی تعمیر پر پابندی کا فیصلہ واپس لیا جائے۔انھوں نے شاہد خاقان عباسی سے یہ درخواست بھی کہ کراچی کے لیے وفاقی حکومت کے اعلان کردہ 25 ارب روپے کےپیکیج میں شہر میں پانی کی قلت دور کرنے کے لیے کھارے پانی کو میٹھا بنانے کے لیے ڈی سیلی نیشن پلانٹ بھی لگایا جائے۔
تازہ ترین